برطانیہ میں گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق لیبر پارٹی نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے کنزرویٹو پارٹی کے 14 سالہ اقتدار کا خاتمہ کر دیا ہے۔
برطانیہ کے 650 نشستوں پر مشتمل دارالعوام (ایوان زیریں) میں لیبر پارٹی نے 400 سے زائد نشستیں اپنے نام کرلی لیں جب کہ 14 سال سے برسراقتدار جماعت کنزرویٹو پارٹی کو صرف 121 نشستیں ہی مل پائی ہیں۔
کل تک برطانیہ کے وزیر اعظم اور کنزرویٹو پارٹی کے رہنما رشی سونک نے انتخابات میں شکست کا اعتراف کرتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنما اور آئندہ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کو مبارک باد دی اور کہا انتخابی نتائج میں ہمارے لیے سیکھنے اور غور کرنے کے لیے بہت کچھ ہے اور میں اس شکست کی ذمے داری قبول کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ آج پُرامن اور منظم انداز میں انتقالِ اقتدار ہو گا۔ یہ وہ چیز ہے جو ہمیں اپنے ملک کے استحکام اور مستقبل میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے کرنا چاہیے۔
رشی سونک نے اپنا استعفیٰ شاہ برطانیہ کو بھی دے دیا ہے ۔ جس کے بعد اب کامیاب جماعت لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر اسٹارمر وزارت عطمیٰ کا قلمدان سنبھالیں گے۔
کامیابی کے بعد اپنی تقریر میں کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ملک میں ’تبدیلی‘ آ گئی ہے۔ اب ہمارے ملک نے تبدیلی کے لیے فیصلہ کن طور پر ووٹ دیا ہے۔ تبدیلی وقت لیتی ہے تاہم وہ اس پر جلد ہی کام شروع کرنے کے خواہاں ہیں۔ اور اب عوامی خدمت کی سیاست کے دور کا آغاز ہوگا۔