اہم ترین

جنوبی ایشیا میں فضائی آلودگی میں حیرت انگیز انداز میں کمی: بین الاقوامی رپورٹ

ایئر کوالٹی لائف انڈیکس کی سالانہ رپورٹ کے مطابق کہ 2022 میں جنوبی ایشیا میں فضائی آلودگی میں حیرت انگیز کمی دیکھی گئی لیکن اس کے باوجود خطے کا ماحول دنا بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔

فرانس 24 کے مطابق شکاگو یونیورسٹی کے انرجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر بیشتر ممالک نے یا تو آلودگی پر قابو پانے کے لئے کسی قسم کا معیار مقرر نہیں کیا، یا پھر وہ اپنے مقرر کردہ معیار کو پورا کرنے میں مسلسل ناکام ثابت ہورہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے جنوبی ایشیا میں فضائی آلودگی مسلسل بڑھ رہی تھی لیکن 2022 کا سیٹلائٹ ڈیٹا اس میں 18 فیصد کی کمی ظاہر کررہا ہے۔ سری لنکا کے علاوہ خطے کے ہر ملک میں فضائی آلودگی گھٹ رہی ہے۔

ایئر کوالٹی لائف انڈیکس میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں فضائی آلودگی کم ہونے کی وجہ سے میں عالمی سطح پر فضائی آلودگی میں 9 فیصد کمی واقع ہوئی۔ جب کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ سمیت دیگر مملاک میں ہوا کا معیار تیزی سے خراب ہورہا ہے۔

جنوبی ایشیا کی فضا میں جسم کے اندر تک سرائیت کرجانے والی آلودگی پی ایم 2.5 کی سطح میں کمی کی کوئی واضح وجوہات سامنے نہیں آئیں لیکن یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس کی بھرپور بارشوں کی وجہ سے موسمی حالات کی بہتری ہوسکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فضائی آلودگی میں کمی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ جنوبی ایشیا کی فضا سانس لینے کے لئے بہتر ہوگئی ہے۔ خطے کی فضا اب بھی عالمی ادارہ صحت کے مقررہ معیار سے 8 گنا زیادہ آلودہ ہے۔ یہاں کے لوگ بدستور دنیا کی سب سے آلودہ ہوا میں سانس لے رہے ہیں، اور ان کی اوسط زندگی میں ساڑھے 3 سال سے زیادہ کی کمی ہورہی ہے۔

پاکستان