چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے آئینی ترمیم کے ذریعے مدت ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ایک میٹنگ کے دوران وزیرِقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ حکومت تمام عدالتوں کے چیف جسٹسز کی مدتِ ملازمت میں توسیع کر رہی ہے لیکن انھوں نے ایکسٹینشن لینے سے انکار کر دیا۔اس میٹنگ میں جسٹس منصور علی شاہ اور اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔ رانا ثنا اللہ نہیں تھے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس ملااقات میں وفاقی وزیر قانون نے کہا تھا کہ تمام چیف جسٹسز کی مدت ملازمت میں توسیع کر رہے ہیں مگر میں نے کہا باقیوں کی (مدت ملازمت میں توسیع) کر دیں، میں قبول نہیں کروں گا۔ مجھے تو یہ بھی نہیں پتا کہ میں کل زندہ رہوں گا یا نہیں۔