قومی احتساب بیورو نے سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کے خلاف عدالتی فیصلہ کالعدم قرار دینے کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 نیب ریفرنس واپس لے لیا ۔
6 ستمبر کو سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دیئے جانے کے خلاف حکومتی اور دیگر کی نظر چانی اپیلوں پر فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ نیب ترامیم میں سے کچھ تو عمران خان ہی کی تجویز کردہ تھیں ۔
پیر (9 ستمبر )کی صبح اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ 2 ریفرنس کی سماعت کے دوران قومی احتساب بیورو کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد یہ ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا اس لیے نیب یہ ریفرنس واپس لینا چاہتا ہے۔
نیب کا موقف سننے کے بعد عدالت نے معاملہ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں بھجوا دیا ۔
دوران سماعت ملزمان کے وکلا نے درخواست کہ کہ عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف ایک ہی واقعہ کے دو مقدمات درج نہیں ہوسکتے۔ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا۔ عدالتی فیصلے سے پہلے ان کے موکلوں کی ضمانتوں سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی جائے۔