پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی گورنر راج کے حق میں نہیں ہے، مگر مجبوراً گورنر راج لگایا جاسکتا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران بلاول بھٹو زرادری نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات سے ہر پاکستانی مایوس ہے، یہاں ہر ایک کو نظر آرہا ہےکہ نظام نہیں چل رہا۔ ملک کا کوئی ایسا ادارہ نہیں جو وہ کام کررہاہو جو اسے کرنا چاہیے۔
خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو زرداری کہا کہ پیپلز پارٹی گورنر راج کے حق میں نہیں ہے، مگر مجبوراً گورنر راج لگایا جاسکتا ہے۔ اٹھارہویں آئینی ترمیم میں ایسے اقدامات کیے ہیں کہ گورنر راج طویل عرصے کیلئے نہیں لگ سکتا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کوئی بھی آئینی ترمیم اتفاق رائےسے ہی ہوسکتی ہے، آئینی ترمیم پر صرف باتیں ہورہی ہیں، ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا ، مولانا فضل الرحمان اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں، جہاں وہ ضرورت سمجھتے ہیں وہاں تنقید کرتے ہیں۔ وہ کمیٹی میں خود تجاویز دے رہے ہیں، اس کمیٹی میں پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی موجود ہے، دیکھنا ہے یہ فیصلہ کیا کرتے ہیں۔