متحدہ عرب امارات کو کاروبار کی جنت کہا جاتا ہے ۔ جس کی وجہ وہاں امن ، تاجر دوست ماحول اور بینکرای کے سخت قوانین ہیں ۔ اس کی مثال یہ ہے کہ بینک چیک پر غلط دستخط آپ کو 2 سال کے لئے جیل کی ہوا کھا سکتا ہے۔
پاکستان میں چیک پر غلط دستخط کوئی بڑی بات نہیں لیکن یو اے ای میں یہ حرکت آپ کو بھاری جرمانے کے ساتھ ساتھ 2 سال قید بھی ہوسکتی ہے۔ اسی لئے یو اے ای میں کاروبار اور مالی لین دین کے دوران بد دیانتی نہ ہونے کے برابر ہے۔
یو اے ای میں 2022 کے حکم نامے کے قانون نمبر 50 کے آرٹیکل 627 کے مطابق اگر کوئی شخص چیک میں درست دستخط نہ کرے اور اس میں اس کی بدنیتی شامل ہو تو ایسے شخص کو 5 ہزار درہم ( تقریباً 4 لاکھ روپے پاکستانی) جرمانے کے ساتھ 2 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
قانون کے مطابق دستخط میں ہیر پھیر کرنے والے شخص سے رقم کی وصولی کے لیے دیگر قانونی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔