اہم ترین

وزٹ ویزا پر یو اے ای آنے والے پاکستانیوں کے لئے سختیاں

وزٹ ویزا پر متحدہ عرب امارات جانے والے پاکستانیوں کو اسی ایئر لائن سے واپسی کے ٹکٹ خریدنے کی ہدایت کی جارہی ہیں جس سے وہ آتے ہیں۔

خلیج ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق پاکستان سے وزٹ ویزا پر متحدہ عرب امارات آنے والے شہریوں کو ہدایت دی جارہی ہے کہ وہ اضافی منظوریوں کی پریشانی سے بچنے کے لیے اسی ایئر لائن کے واپسی کے ہوائی ٹکٹ بھی خریدیں۔

جنوبی ایشیائی ملک کی ایئر لائنز اور حکام اپنے شہریوں کو وزٹ ویزا کی تمام ضروریات جیسے کہ رہائش کا ثبوت، نقد رقم اور کریڈٹ کارڈز کی صورت میں خاطر خواہ فنڈز اور واپسی کے ہوائی ٹکٹوں کو پورا کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ تمام شرائط پوری نہ کرنے والے مسافروں کو پرواز میں سوار ہونے سے انکار کر دیا جاتا ہے۔

اس سے قبل پاکستانیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ سیاحتی ویزے کی تمام شرائط کو پورا کریں اور سیاحتی ویزے پر یو اے ای میں ملازمتوں کی تلاش نہ کریں۔

اس حوالے سے ایک ٹرویل ایجنٹ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات روانگی اور واپسی کو آسان اور سہل بنانے کے لئے ہم مسافروں کو ایک ہی ایئر لائن سے آنے اور جانے کے ٹکٹ خریدنے کی تجویز کرتے ہیں۔ دوسری ایئر لائنز کے ٹکٹ کے لیے چیک ان پر اضافی منظوری درکار ہو سکتی ہے۔

پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی ایئر بلیو نے کہا کہ سیاحتی ویزے پر متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے والوں کو کسی اور ایئر لائن سے واپسی کے ٹکٹ کے ساتھ ایئر بلیو کو بورڈنگ کارڈ جاری کرنے سے پہلے متحدہ عرب امارات کے حکام سے منظوری لینے کی ضرورت ہوگی۔

ایئر بلیو کے مطابق وزٹ ویزا رکھنے والوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ ویزا کی مدت کے اندر ایک درست واپسی کا ٹکٹ رکھیں، ہوٹل کی بکنگ کی تصدیق کریں، اگر وہ دوستوں ہا رشتہ داروں کے ساتھ رہ رہے ہوں تو ان کے ایڈریس اور ایمریٹس آئی ڈی کا ثبوت دیں۔ ہوٹل کی بکنگ، رہائش کا ثبوت، اور دیگر ایئر لائنز سے واپسی کے ٹکٹوں کی کاپیاں عملہ چیک ان کے دوران جمع کرے گا۔

متحدہ عرب امارات میں اس وقت 17 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں۔ اس کے علاوہ ہر سال لاکھوں لوگ سیاحت اور ملازمتوں کی تلاش میں بھی متحدہ عرب امارات جاتے ہیں۔ پاکستانی شہریوں کی اتنی بڑی تعداد کی وجہ سے متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان فضائی آپریشن چلانے والی ایئر لائنز میں مقابلہ بہت سخت ہے۔

متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی بھی پاکستانی شہریوں کو باور کراچکے ہین کہ وہ ویزے کی تمام شرائط پوری کریں اور سیاحتی ویزے پر یو اے ای میں ملازمتیں تلاش نہ کریں۔

پاکستان