عالمی عدالت انصاف نے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانیت کے خلاف جرائم پر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔
فرانس 24 کے مطابق ہیگ سے آئی سی سی (عالمی عدالت انصاف ) جمعرات کے روز حماس کے رہنما محمد دیاب ابراہیم المصری (جسے محمد دیف کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے صدر بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلینٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔
کہا جاتا ہے کہ حماس کی عز الدین القسم بریگیڈ کے رہنما محمد دیف نے گزشتہ برس 7 اکتوبر کو اسرائیل پر کئے گئے حملوں کی قیادت کی۔ جس سے غزہ میں جنگ بھڑک اٹھی ۔ محمد دیف چند ماہ قبل ایک اسرائیلی حملے میں شہید ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ ہفتے بنجمن ٓنیتن یاہو نے اپنی جنگی کابینہ کے اہم ترین رکن اور وزیر دفاع یواو گیلنٹ کو بھی برطرف کردیا تھا۔
آئی سی سی کا فیصلہ یہود مخالف
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے انہیں “یہود مخالف” قرار دیا ہے۔
صیہونی وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے اسرائیل آئی سی سی کی طرف سے اس کے خلاف لگائے گئے مضحکہ خیز اور جھوٹے اقدامات کو نفرت کے ساتھ مسترد کرتا ہے ، اسرائیل اپنے شہریوں کے دفاع میں کسی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
حکم کا اطلاق تمام اسرائیلی رہنماؤں پر ہو
فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنامین نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یواو گیلانٹ کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کے گرفتاری کے وارنٹ کا خیرمقدم کیا ہے۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے ہم بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام فلسطینی علاقوں پر مجرمانہ قبضے کے رہنماؤں کے لیے جواب دہی کا دائرہ کار بڑھا دے ۔