امریکا میں جیوری نے سام سنگ کو جان بوجھ کر پیٹنٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 11کروڑ ڈالر سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔
جنوبی کوریا کی الیکٹرانکس بنانے والی کمپنی سام سنگ پر الزام تھا کہ اس نے کمپیوٹر میموری فرم نیٹ لسٹ کی اعلی کارکردگی والی میموری چپس میں ڈیٹا پر مبنی پروسیسنگ کو بہتر بنانے کی ٹیکنالوجی کا بغیر اجازت استعمال کیا۔
نیٹ لسٹ نے امریکی عدالت سے رجوع کیا۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد جیوری نے سام سنگ پر 11 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
گزشتہ برس عدالت نے سام سنگ کو نیٹ لسٹ سے ہی متعلق ایک معاملے میں 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا تھا ۔
اس کے علاوہ نیٹ لسٹ نے چند ماہ قبل ایک اور قانونی مقدمے میں چپ بنانے والی کمپنی مائکرون سے 440 ملین ڈالر سے زیادہ کا معاوضہ بھی جیتا تھا ۔
تقریبا دو سال پہلے نیٹ لسٹ نے سام سنگ کے خلاف قانونی مقدمہ دائر کیا تھا ۔ اس نے الزام لگایا کہ سام سنگ کے کمپیوٹنگ سرورز اور ڈیٹا سے متعلق دیگر ٹیکنالوجیز میں استعمال ہونے والے میموری ماڈیولز نے اس کے پیٹنٹ کی خلاف ورزی کی ہے ۔
نیٹ لسٹ نے کہا کہ اس کی اختراعات نے میموری ماڈیولز کی طاقت کی کارکردگی میں اضافہ کیا ہے اور اس سے صارفین کو مختصر وقت میں بڑی مقدار میں ڈیٹا سے مفید معلومات حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ تاہم سام سنگ نے پیٹنٹ کی خلاف ورزی کے الزامات کی تردید کی ہے ۔ کمپنی کا استدلال ہے کہ پیٹنٹ درست نہیں تھے اور اس کی ٹیکنالوجی نیٹ لسٹ کی اختراعات سے مختلف طریقے سے کام کرتی ہے ۔
سام سنگ نے امریکہ کے ڈیلاویئر میں نیٹ لسٹ کے خلاف قانونی مقدمہ بھی دائر کیا تھا ۔ اس نے نیٹ لسٹ پر الزام لگایا کہ وہ بین الاقوامی معیارات کی تعمیل کے لیے درکار ٹیکنالوجی کے لیے منصفانہ لائسنس دینے کی اپنی ذمہ داری کو توڑ رہی ہے۔