پاکستان کی میزبانی میں آئندہ برس ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کجہاں ہوگی ۔ اس حوالے سے صورت حال بدستور غیر واضح ہے۔ انٹرنینشل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔
آئی سی سی نے چند برس قبل 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کو سونپی تھی۔ اس وقت بھارت نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا کیونکہ ورلڈ کپ میں پاکستان کو بھارت بلانا تھا۔
گزشتہ ماہ بی سی سی آئی نے اپنی ٹیم بھارت سیکیورٹی معاملات کو بناید بنا کر پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔
بھارت کے انکار کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام مقابلے کسی تیسرے ملک میں کرانے، پورا ایونٹ ہی کسی تیسرے ملک میں کرانے یا پھر بھارت کے بغیر ہی چیمپئنز ٹرافی کرانے کے آپشنز سامنے آئے تھے۔
دوسری جانب پاکستان کا موقف ہےکہ چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی اور بھارت کو آنا ہوگا بصورت دیگر بھارت کے بغیر ایونٹ کرایا جائے۔
معاملے کو حل کرنے کے لئے آئی سی سی نے آج ورچول اجلاس رکھا تھا۔ جس میں مکمل رکنیت کے حامل تمام 12 ممالک کے نمائندے شامل تھے۔ یہ اجلاس 15 منٹ سے بھی کم وقت تک جاری رہا۔
کرکٹ سے متعلق نیوز ویب سائیٹ کرک انفو نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی سی سی اور دیگر ممالک کے بورڈز پاکستان اور بھارت کے درمیان معاملے کو سلجھانے کے لئے مصالحت کاری کا کردار انجام دیں گے۔ امید ہے ہفتے کے روز یہ معاملہ حل ہوجائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز اور رکن ممالک کے حکام ایک ایسا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے جو تمام فریقوں کے لیے قابل قبول ہو۔تاہم اس کی منظوری بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کی اجازت سے مشروط ہوگی۔