اہم ترین

سردیوں میں ٹھنڈا پانی کیوں نہیں پینا چاہیے؟ یہ 5 وجوہات جان لیں

موسم سرما میں لوگ عام طور پر گرم مشروبات سے لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جن کے گلے سے ٹھنڈا ٹھار پانی ہی اترتا ہے۔ سردیوں میں ٹھنڈا پانی پینا نہ صرف آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ یہ کئی مسائل کو جنم بھی دے سکتا ہے۔

اگر آپ نہیں جانتے کہ سردیوں میں ٹھنڈا پانی کیوں نہیں پینا چاہیے تو یہاں ہم آپ کو چند وجوہات کے بارے میں بتا رہے ہیں جن کی وجہ سے آپ کو ٹھنڈا پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے۔

نظام انہضام پر اثر

ٹھنڈا پانی آپ کے نظام ہاضمہ کو سست بنا سکتا ہے۔ جب آپ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو یہ آپ کی آنتوں اور معدے کے پٹھوں کو سکڑنے پر مجبور کرتا ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ کھانا ٹھیک سے ہضم نہیں ہوتا جس سے گیس، تیزابیت اور بدہضمی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

جسم کے درجہ حرارت میں عدم توازن

ٹھنڈا پانی آپ کے جسم کے قدرتی درجہ حرارت کو غیر متوازن کر سکتا ہے۔ سردیوں میں جسم پہلے ہی سردی سے نبرد آزما ہوتا ہے اور ٹھنڈا پانی پینے سے جسم کو نارمل درجہ حرارت برقرار رکھنے کے لیے زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔ اس سے توانائی کا نقصان ہوتا ہے اور سردی لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مدافعتی نظام پر اثر

سردیوں میں ہمارا مدافعتی نظام گرمیوں کی نسبت کمزور ہو سکتا ہے۔ ٹھنڈا پانی پینے سے گلے کی سوزش اور انفیکشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ سردی اور کھانسی جیسے مسائل کو مزید سنگین بنا سکتا ہے۔

سانس کی بیماریوں کا خطرہ

سردیوں میں ٹھنڈا پانی پینے سے سانس کی نالیوں پر برا اثر پڑتا ہے۔ یہ برونکائٹس یا دمہ جیسی بیماریوں کو بڑھا سکتا ہے۔ اگر آپ کو پہلے سے ہی سانس کا کوئی مسئلہ ہے تو ٹھنڈا پانی پینے سے آپ کی حالت خراب ہو سکتی ہے۔

دل کی دھڑکن پر اثر

بہت ٹھنڈا پانی پینے سے جسم کی خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس سے خون کی روانی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ یہ دل کی دھڑکن کو غیر معمولی بنا سکتا ہے اور آپ کو تھکاوٹ محسوس ہو سکتی ہے۔

کیا کرنا ہے؟

سردیوں میں نیم گرم پانی پینے کی عادت ڈالیں۔ یہ نہ صرف آپ کے نظام ہاضمہ کو صحت مند رکھتا ہے بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ نیم گرم پانی پینے سے جسم کو سکون ملتا ہے اور سردی کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان