اہم ترین

پیکا ترمیمی بل قومی اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور، صحافی تنظیموں کی مذمت

قومی اسمبلی نے سوشل میڈیا قوانین مزید سخت کرنے سے متعلق پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کثرتِ رائے سے منظور کر لیا ہے۔ جب کہ ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی منظوری کے بعد پیکا ترمیم ایکٹ 2025 کو قومی اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کیا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر نے ضمنی ایجنڈے کے طور پر ایوان میں بل منظوری کے لئے پیش کیا گیا۔ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع ہوا جسے ارکان کی اکثریت سے ووٹ ملنے کے بعد ایوان سے منظور کرلیا گیا۔ اس دوران دوران صحافیوں نے قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ بھی کیا۔

قومی اسمبلی کے بعد اب یہ بل سینیٹ میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا تاہم شنید یہ ہے کہ اسے جمعے کی صبح پارلیمنٹ کے متشرکہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جاسکتا ہے۔

منظور کئے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ جھوٹی خبر پھیلانے پر تین سال تک قید اور 20لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ترمیمی بل میں ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی (ڈی آر پی اے) قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ڈی آر پی اے کو آن لائن مواد ہٹانے کا اختیار حاصل ہوگا۔

پاکستان