وفاقی کابینہ کے بجٹ اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈز کے ساتھ معاہدے کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہے۔ کیوں کہ ہم نے ان کی ساری شرائط کو تسلیم کرتے ہوئے من و عن عمل درآمد کرلیا ہے۔
تاہم ابھی اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہوا ہے ، امید ہے کہ اسی ماہ آئی ایم ایف کےنویں جائزے پر نظر ثانی مکمل ہوکر بورڈ سے اس کی منظوری لے لی جائےگی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد سے مشکل مرحلہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئےمعاہدے کی تکمیل تھا، گزشتہ حکومت اس معاہدے کی دھجیاں بکھیر چکی تھی ، اس کے بعد سیلا ب سےہمیں 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کو بتایا کہ اس حوالے سے میری آئی ایم ایف کے مینیجنگ ڈائریکٹر سے ایک گھنٹہ ٹیلی فونک گفت گو ہوئی۔ میں نے ان سے یہ بھی کہا کہ اگر وہ مجھے زبانی یقین دہانی کرادیں تو میں اس کی بنیاد پر معاہدے کے لیے مزید اقدامات کرسکتا ہوں۔ ان کی یقین دہانی پر میں نے آئی ایم ایف کی مزید شرائط مکمل کردیں۔