اہم ترین

سعودی عرب میں 2024کے دوران 24 پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی

سعودی عرب میں گزشتہ برس (2024) کے دوران ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ افراد کو سزائے موت دی گئی ہے جن میں 24 پاکستانی بھی شامل ہے۔

اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب نے منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں 6 ایرانی شہریوں کو سزائے موت دے دی ہے، ان تمام افراد کو دمام میں چرس اسمگل کرنے کے جرم میں سزائے موت دی گئی ۔

ایرانی وزارت خارجہ نے اسے بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی کلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سعودی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔

سعودی عرب نے 2024 میں کم از کم 338 ملزمان کو سزائے موت دی ہیں، جو 2023 کے مقابلے میں دکنی اور ملکی تاریخ میں کسی بھی ایک سال میں سب سے زیادہ ہے۔ 2023 میں 170 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔ جن میں سے کم از کم 117 پر منشیات کی اسمگلنگ کا الزام تھا۔

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعداد و شمار کے مطابق اس سے پہلے سب سے زیادہ سزائے موت 2022 میں دی گئی تھی ، اُس برس 196 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا تھا جب کہ 1995 میں یہ تعداد 192 تھی۔

دنیا بھر میں صرف چین اور ایران ہی وہ ممالک ہیں جہاں سعودی عرب سے زیادہ لوگوں کو سزائے موت دی گئیں۔

گزشتہ برس (2024) میں جن 338 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی ان میں 129 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ جن غیر ملکیوں کی سزائے موت پر عمل کیا گیا ان میں 25 یمنی، 24 پاکستانی۔ 17 مصری ، 16 شامی ، 14 نائجیرین، 13 اردنی اور 7 ایتھوپین شہری شامل ہیں۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے سزائے موت پر عمل ضروری ہے۔ اپیلوں کے تمام راستے ختم ہونے کے بعد ہی مجرموں کی سزا پر عمل کیا جاتا ہے۔

پاکستان