پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں اسمائیلی افراد کے 49 ویں زندہ امام پرنس کریم آغا خان اللہ کو پیارے ہوگئے۔
کریم آغا خان 13 دسمبر1936 کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا شمار ان لوگوں مین ہوتا تھا جو دنیا کے کسی خطے کے فرماں روا نہی تھے لیکن دنیا بھر میں پھیلے لاکھوں اسماعیلی شیعہ افراد کے دلوں پر راج کرتے تھے۔
دنیا کے کئی ملکوں نے انہیں اعزازی شہریت اور اعلی ترین سول اعزازات سے نوازا۔ پاکستان سمیت دنیا کے درجنوں ممالک میں ان کا استقبال سربراہ مملکت کی طرح ہی کیا جاتا تھا۔
آغا خان سوم کی وفات کے بعد 1957 میں کریم آغا خان نے 20 سال کی عمر میں اسماعیلی کے 49 ویں زندہ امام کی ذمہ داری سنبھالی اور آغا خان چہارم کے لقب سے پہچانے گئے۔
کم و بیش 68 برس امام رہتے ہوئے انہوں نے ناصرف اپنے ماننے والوں بلکہ کئی پسماندہ طبقے کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے کام کیا۔
اسماعیلی برادری کے مطابق پرنس کریم آغا خان نے انتقال سے قبل اپنی وصیت محفوظ کرالی تھی جس میں 50 ویں امام کا تقرر بھی شامل ہے ۔ تاہم ان کے سپرد کاک کئے جانے کے بعد نئے امام کا اعلان کیا جائے گا۔ دنیا بھر میں نئے امام کی تاج پوشی کی تقریبات ہوں گی۔