اہم ترین

اب بھولنے کی بیماری بھی ٹھیک ہوجائےگی، سائنسدان حل تلاش کرنے کے قریب

پہلے لوگ 60 سال کی عمر کے بعد ہی الزائمر سے متاثر ہوتے تھے لیکن آج کل یہ مسئلہ چھوٹی عمر میں بھی دیکھنے میں آرہا ہے۔ بھولنے کی یہ بیماری ڈیمنشیا کی ایک قسم ہے، اور اچھی خبر یہ ہے کہ سائنسدان اس کا علاج تلاش کرنے کے بہت قریب ہیں۔

ہم سب کو کچھ نہ کچھ بھول جانے کی عادت ہوتی ہے لیکن کچھ لوگ اپنے خاندان کے افراد کے نام، چہرے یا دوست بھی بھولنے لگتے ہیں۔ یہی نہیں انہیں روزمرہ کی باتیں بھی یاد نہیں رہتیں۔ گھر پہنچنے کا راستہ بھی یاد رکھنا مشکل ہو جاتا ہے، ایسے لوگ الزائمر کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں جو کہ یادداشت میں کمی کی بیماری ہے۔

اس بیماری میں دماغ کے خلیات مر جاتے ہیں اور دماغ کا سائز کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ یہ بیماری پوری دنیا میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ تاہم اب سائنسدان اس کا حل تلاش کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔ اس کی مدد سے اس بیماری کا علاج بھی بہت جلد شروع ہو جائے گا۔ آئیے جانتے ہیں اس کا علاج کیا ہے۔

بھولنے کی بیماری کا علاج

ایک نئی تحقیق میں یادداشت سے متعلق امراض جیسے الزائمر اور ڈیمنشیا کو ختم کرنے کا طریقہ دریافت کیا گیا ہے۔ اس کی مدد سے یادداشت کو بحال کیا جاسکتا ہے۔ بک انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن ایجنگ کے مطابق الزائمر کے علاج پر اب تک کی گئی تمام تحقیق میں دماغ میں جمع ہونے والے زہریلے پروٹینز کو کم کیا گیا ہے۔لیکن ‘دی جرنل آف کلینیکل انویسٹی گیشن’ نے ایک نیا آپشن دیا ہے۔

تحقیق میں شامل ماہر اور محقق ٹیرا ٹریسی کا کہنا ہے کہ ‘دماغ میں زہریلے پروٹین کو کم کرنے کے بجائے ہم یادداشت کو واپس لانے کے لیے الزائمر سے ہونے والا نقصان ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بک انسٹی ٹیوٹ نے کیبرا نامی ایک پروٹین پر تحقیق کی ہے، جو بنیادی طور پر دماغ کے اندر میں موجود ہوتا ہے۔ محققین نے یادوں کو محفوظ رکھنے کے ذمہ دار نیوران کے درمیان اہم رابطوں کو دیکھا۔

محققین نے الزائمر میں مبتلا افراد کے دماغ میں اس پروٹین کی کمی دیکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کیبرا کی سطح اور ڈیمنشیا کے درمیان ایک ربط ہے۔ اس کے علاوہ کبرا اور تاؤ اے نامی ایک زہریلے پروٹین کے درمیان تعلق بھی دیکھا گیا ہے۔

الزائمر کے علاج کے لیے یہ تحقیق چوہوں پر کی گئی۔ اس پروٹین کو انجنیئر کر کے چوہوں میں داخل کیا گیا تھا۔ جس میں پتہ چلا کہ ڈیمنشیا کی وجہ سے یادداشت میں کمی آئی ہے۔ کبرا نے اسے کم کیا ہے۔ اس تحقیق کو انسانوں کے لیے بھی فائدہ مند دیکھا جا رہا ہے۔ فی الحال اس تحقیق کے حوالے سے مزید تجزیہ جاری ہے۔ اگرسب کچھ ٹھیک رہا تو بہت جلد بھولنے کی اس بیماری کا علاج مل جائے گا اور بڑھاپے میں اس سے نجات مل جائے گی۔

پاکستان