اہم ترین

خلال سے مسوڑھے ہی صاف نہیں ہوتے بلکہ فالج کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے: تحقیق

امریکی ماہرین نے اپنی تحقیق سے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ خلال سے مسوڑھے ہی صاف نہیں ہوتے بلکہ فالج کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

جو لوگ ہفتے میں کم از کم ایک بار اپنے دانتوں کو فلاس کرتے ہیں وہ خون کے جمنے کی وجہ سے فالج کے خطرے کو کم کر رہے ہیں، محققین بدھ کو

لاس اینجلس میں ہونے والی بین الاقوامی اسٹروک کانفرنس میں ماہرین کی ایک تحقیق پیش کی گئی ہے جس مین کہا گیا ہے کہ جو لوگ ہفتے میں کم از کم ایک بار اپنے دانتوں میں خلال کرتے ہیں ۔ ان میں خون جمنے کی وجہ سے فالج کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

اس مطالعہ کے لیے محققین نے شریانوں میں جمنے سے پیدا ہونے والے خطرات سے متعلق اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔ مطالعے میں 6,200 سے زیادہ شرکاء سے خلال کے حوالے سے سوال کئے گئے۔

نتائج سے ظاہر ہوا کہ اس سے قطع نظر کہ لوگ باقاعدگی سے اپنے دانت صاف کرتے ہیں یا دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں۔۔ باقاعدگی سے خلال لوگوں میں فالج کے خطرے کو کم کرتی ہے۔

ماہرین کے پیش کردہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ خلال کے باعث دل سے پمپ ہونے والے خون کے جمنے کی وجہ سے فالج کا خطرہ 44 فیصد کم ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ دل کی بے ترتیب دھڑکن سے فالج کا خطرہ بھی 12 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

یونیورسٹی آف ساؤتھ کیرولائنا اسکول آف میڈیسن میں نیورولوجی کے سربراہ اور محقق ڈاکٹر سووک سین نے کہا کہ منہ کی صحت شریانوں میں خون کی روانی سے منسلک ہے۔ خلال منہ کی صفائی کو یقینی بناکر فالج کے خطرے کو کم کرسکتا ہے۔

سووک سین نے کہا کہ ایک حالیہ عالمی صحت کی رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دانتوں کی خرابی اور مسوڑھوں کی بیماریوں نے 2022 میں 3.5 بلین لوگوں کو متاثر کیا۔

پاکستان