اہم ترین

عمران خان کا “بااختیار لوگوں” سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے   اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ہم پر جو یزیدیت اور ظلم کیا جارہا ہے اس کی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی،  ہمارے ہزاروں کارکنان کو گرفتار کرکے بھوکا پیاسا  بند رکھا ہوا ہے، انہیں وکلا تک رسائی نہیں دی جارہی۔  میرے کارکنان کو  جنگی قیدیوں کی طرح رکھا گیا ہے ، قانون میں تو جنگی قیدیوں کے بھی حقوق ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میرے گھر کے اطراف میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “بااختیار لوگوں” سے بات چیت کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے رہا ہوں  جو اُن سے دو نکات پر بات رکے گی۔ اگر انہوں نے اس کمیٹی کوقائل کردیا تو پھر میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

عمران خان نے قوم سے خطاب میں یہ بھی کہا کہ  کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کا منصوبہ پہلے سے ہی بنا ہوا تھا۔ اور اسی منصوبے کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ، کارکنان کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے ہمدردوں  پر بھی تشد د کیا جارہا ہے۔ اگر اس منصوبے کی تفتیش کی جائے تو سب کچھ ثابت ہوجائے گا۔

چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا اس وقت ظلم سے بچنے کا واحد طریقہ پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی ہے ، رہنماؤں اور کارکنا ن سے کہا جارہا ہے کہ پارٹی چھوڑنے پر ان کے سارے گنا معاف کردیے جائیں اور نہ چھوڑنے پر ظلم  و تشدد کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ  میں کارکنان و رہنماؤں کو روپوش ہونے کی ہدایت کردی ہے یہ مشکل وقت بھی  جلد ہی ختم ہوجائے گا۔ 

پاکستان