اہم ترین

ناسا کی خواتین خلانوردوں کی خلا میں چہل قدمی

خلا میں اپنی تحقیق میں مصروف امریکا کی دو خواتین خلا بازوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے نکل کر خلا میں چہل قدمی کا منفرد تجربہ کیا ہے۔۔

ناسا کے مطابق خاتون بازوں جیسمین موگھ بیلی (Jasmin Moghbeli) اور لورال اوہارا (Loral O’Hara) خلا میں موجودگی کا انوکھا تجربہ کیا اور خلائی اسٹیشن کی مرمت میں حصہ لیا۔۔

موگھ بیلی اور اوہارا نے ریڈیو فریکوئنسی گروپ نامی الیکٹرانکس باکس کو ہٹانے کے لیے کویسٹ ایئر لاک سے باہر نکل کر چھ گھنٹے کی اسپیس واک کی۔ اس کے علاوہ دونوں خلا نوردوں نے اسٹیشن کے بیرونی حصے پر نصب سولر پینل کو گھمانے میں مدد دینے والے 12 میں سے ایک بیرنگ کی تبدیلی کے لیے بھی کام کیا۔۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں خواتین کی خلائی چہل قدمی کے لیے 20 اکتوبر کا دن مقررر کیا گیا تھا لیکن 9 اکتوبر کو روس کے نوکا ماڈیول کے بیک اپ ریڈی ایٹر پر امونیا گیس کے ذخیرے کی جگہ میں رساؤ کی نشاندہی ہوئی ۔ اس رساؤ کے اصل مقام کا پتہ لگانے کے لیے 25 اکتوبر کو دونوں خواتین خلا میں نکلیں۔

ناسا کی تاریخ میں چوتھا واقعہ ہے کہ خواتین پر مشتمل ٹیموں نے خلا میں چہل قدمی کی ہو۔۔ اس سے پہلے کرسٹینا کوچ اور جیسیکا میئر کی جوڑی نے 3 مرتبہ یہ تجربہ کیا تھا۔

امریکی خلائی ادارے کا کہنا ہے کہ مستقبل میں خلائی چہل قدمی کرنے والوں کی اس منفرد فہرست میں مزید خواتین کو شامل کیا جائے گا۔

پاکستان