صبح سویرے کافی کا کپ یا دوپہر کی چائے آپ کو کینسر سے بچا سکتی ہے۔بین الاقوامی میڈیکل جرنل کینسر میں ایک طبی تحقیق کے نتائج شائع ہوئے ہیں جس کے مطابق شائع ہونے والے نتائج کے مطابق کافی اور چائے کا استعمال منہ ، گلے ، اور سر اور گردن کے کینسر کے خطرے کو کم کرسکتا ہے۔
سر اور گردن کا کینسر دنیا بھر میں ساتوں سب سے عام کینسر ہے ، صرف 2020 میں دنیا بھر میں اس کے 7 لاکھ 45 ہزار کیسز اور 3 لاکھ 64 ہزار اموات رپورٹ ہوئیں۔
چائے اور کافی کے استعمال سے متعلق اس تحقیق میں محققین نے 14 سابق مطالعات سے اعداد و شمار جمع کیے جن میں سر اور گردن کے کینسر کے 9 ہزار 500 سے زیادہ مریض اور16 ہزار صحت مند افراد کے معمولات زندگی اور طبی ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق کے دوران انہوں نے دیکھا کہ جو لوگ کافی نہیں پیتے ان کے مقابلے میں دن میں چار کپ سے زیادہ کافی پینے والوں میں سر اور گردن کے کینسر کی شرح 17 فیصد ، منہ کے کینسر کی 30 فیصد اور گلے کے کینسر کی 22 فیصد کم شرح ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں تین سے چار کپ کافی پینے سے گلے کے نچلے حصے میں کینسر (ہائپوفرینجیل کینسر) کا خطرہ 41 کم ہوتا ہے جب کہ چائے پینے سے اس کینسر کے امکانات 29 کم ریکارڈ کئے گئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ منہ، گلے اور گلے کے کینسر کا خطرہ کم کرنے میں صرف کیفین ہی مدد نہیں دیتا بلکہ ڈی کیف کافی پینے سے بھی منہ کے کینسر کا خطرہ 25 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ کافی پینے سے کینسر کے لئے معاون قرار دی جانے والی حیاتیاتی سرگرمی کو روکا جا سکتا ہے۔ دن میں ایک کپ یا اس سے کم چائے پینے سے سر اور گردن کے کینسر کا خطرہ مجموعی طور پر 9 فیصد کم ہوجاتا ہے۔ جب کہ یومیہ ایک کپ سے زیادہ چائے پینے سے کینسر سے بچاؤ کی شرح بڑھ کر 38 فیصد ہوجاتی ہے۔
یونیورسٹی آف یوٹاہ اسکول آف میڈیسن کے ایک وبائی امراض کے ماہر اور سینئر محقق یوآن چن ایمی لی نے کہا ہے کہ کافی اور چائے کی عادات کافی پیچیدہ ہیں ، اور یہ نتائج مزید اعداد و شمار اور مزید مطالعات کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں جو کافی اور چائے کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے پر پڑ سکتے ہیں۔