اہم ترین

خاتون خلاباز بھی عورت ہی ہوتی ہے، خلا میں بھی سامان بھول آئیں

کاریگر کا اپنے کام کی جگہ پر اوزار بھول جانا معمول کی بات ہے اور ایسا ہی کام خلاباز بھی کرتے ہیں جو بین الاقوامی خلائی مرکز میں خلائی چہل قدمی کے دوران اوزاروں سے بھرا بیگ خلا مٰں ہی چھوڑ آئے۔۔

آج کل ماہرین فلکیات اور خلائی محققین کی دلچسپی کا محور سفید رنگ کا ایک تھیلا بن گیا ہے جو زمین سے تقریباً 200 میل اوپر مسلسل چکر لگارہا ہے۔

اس تھیلے کا مشاہدہ ایک بہتر صلاحیت کی دوربین بھی بھی کیا جاسکتا ہے۔۔ دراصل یہ تھیلا کوئی بہت الگ چیز نہیں بلکہ خلانوردوں کے استعمال میں آنے والے اوزاروں کا ایک تھیلا ہے۔

یہ تھیلا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں موجود دو خواتین خلا نورد جیسمین موگھبیلی اور لورل اوہارا یکم نومبر کو ایک مرمتی کام کے دوران خلا مٰں ہی بھول آئی ہیں۔۔

علم فلکیات سے متعلق ویب سائٹ ارتھ اسکائی کی رپورٹ کے مطابق یہ ٹول بیگ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے بالکل آگے آسمان میں گردش کر رہا ہے ۔ اور اسے کسی بھی خلائی دوربین کی مدد سے دیکھا جاسکتا جاسکتا ہے۔۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ڈالر مالیت کے اس ٹول بیگ کے فی الحال زمین پر آنے کے کوئی امکان نہیں۔۔ یہ بیگ آئندہ چند ماہ اسی طرح زمین کے مدار پر گردش کرتا رہے گا ۔۔ بعد عرصہ بعد یہ زمین کی جانب آئے گی اور فضا میں بھی پھٹ کر بکھر جائے گا۔۔

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے منسلک ماہرین نے اس ٹول بیگ کا اندراج خلا میں کچرے کی فہرست میں کرلیا ہے۔۔

پاکستان