اہم ترین

اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے کیس پر فیصلہ محفوظ

سپریم کورٹ نے اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواست مکمل کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائر عیسٰی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 13 رکنی فل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

بدھ کے روز سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے خیبرپختونخوا کے 2019 کے اسمبلی اعداد و شمار سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیے۔

فیصل صدیقی نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے شفاف انتخابات کی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کی۔وہ الیکشن کمیشن کے غیر منصفانہ اقدامات کو مدنظر رکھے۔ باپ پارٹی کی 2019 میں خیبرپختونخوا الیکشن میں کوئی سیٹ نہیں تھی، تین آزاد امیدوار شامل ہوئے اور الیکشن کمیشن نے ایک مخصوص نشست الاٹ کی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اپنے خلاف ہی دلائل دے رہے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کو کوئی نشست نہیں ملنی چاہیے، سنی اتحاد کی کوئی جنرل سیٹ نہیں تو آپ کے دلائل کے مطابق مخصوص نشست کیسے مل سکتی؟

تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلہ سنانے سے متعلق آپس میں مشاورت کریں گے، فیصلہ کب سنایا جائے گا ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔

پاکستان