پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو جمہوریت اور عوام کو نقصان ہوگا۔
اسلام آباد میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا وکلانے ہر آمریت کے دور میں اس کے خلاف صف اول کا کردار ادا کیا، وکلا پیپلزپارٹی کااثاثہ ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان میں روایت چلی آرہی ہے کہ آپ کی رشتہ داری ہے تو آپ جج بنیں گے، اس کا نقصان ہمارے عدالتی عمل کو ہوا ہے، جج کا کام ڈیم بنانا یا ٹماٹر پکوڑے کی قیمتیں طے کرنا نہیں بلکہ آئینی ذمے داریاں پوری کرنا ہے، ہمیں عدالتی تقرریوں کا عمل درست کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کو جلد اور فوری انصاف دلوانا ہے، سپریم کورٹ میں 50 فیصد کیس آئینی ہوتے ہیں، ان 50 فیصد کیسز کو 90 فیصد ٹائم ملتا ہے، اگر 50 فیصد کیسز 90 فیصد وقت لیتے ہیں تو کیا ان کے لیے الگ عدالت نہ بنائی جائے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام بے نظیر بھٹو کا وژن تھا، آئینی عدالت میثاق جمہوریت کے تحت قائم کی جانی چاہیے،حکومت اور اتحادیوں سے مشورہ کر کے ایسی عدالت بنائیں جہاں ڈیم نہ بنائے جائیں یا ٹماٹر کی قیمتیں نہ طے ہوں۔