گزشتہ برس 7 اکتوبر سے طوفان الاقصیٰ کے بعد غزہ پر ڈھائے جانے والے اسرائیلی ظلم و ستم میں جام شہادت نوش کرنے والوں کی تعداد 44 ہزار 612 ہوگئی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 44 ہزار 612 فلسطینی شہید اور کم از کم ایک لاکھ 5 ہزار 834 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ مٰں عام شہریوں اور جنگجوؤں میں فرق نہیں کرتی ، اس لئے جام شہادت نوش کرعنے والوں میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے
ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ تباہ شدہ پٹی میں بہت سی لاشیں ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب امریکا اور یورپ اس ساری صورت ھال میں اسرائیل کی مکمل پشت پناہی کررہا ہے۔
جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان سیباسٹین فشر نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی ماننے سے انکار کردیا ہے۔۔
سیباسٹین فشر کا کہنا تھا کہ نسل کشی ایک نسلی گروہ کو ختم کرنے کے واضح ارادے کو ظاہر کرتا ہے۔ غزہ میں وہ اب تک اسرائیل کے ایسے کسی واضح ارادے کو نہیں پہچا سکے ۔