شاید آپ کو معلوم نہ ہو لیکن سائنس یہ ضرور جانتی ہے کہ آپ کسی کو پہلی نظر میں دل کیوں دے بیٹھتے ہیں۔اس کے لیے کون سے ہارمونز ذمہ دار ہیں…
پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں پہلی نظر کی محبت پر ہزاروں فلمین بن چکی ہیں۔ اور ایسا تقریباً ہر انسان کے ساتھ ہوتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پہلی نظر میں محبت کیسے ہوتی ہے؟ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ کسی کو دیکھ کر دل کی تار کیوں بجنے لگتی ہے؟ درحقیقت یہ کچھ نہیں بلکہ جسم میں ایک چھوٹا سا کیمیائی عمل ہے، آئیے تفصیل سے بتاتے ہیں۔
ایک عام آدمی میں گدگدی صرف پیٹ میں ہوتی ہے لیکن جس شخص کو پیار ہو گیا ہو اسے یہ گدگدی کہیں بھی ہو سکتی ہے۔ محبت ایک ایسی ہی چیز ہے۔
سائنس اور ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ پہلی نظر میں محبت کے پیچھے ایک خاص ہارمون ہوتا ہے جو کسی کے تئیں ہمارے جذبات کا اظہار کرتا ہے۔ جب کوئی شخص کسی کو دیکھتا ہے تو جسم ایک ہارمون خارج کرتا ہے جسے آکسیٹوسن کہتے ہیں۔
یہ ہارمون ہمارے دماغ اور جسم میں جذباتی اور سماجی روابط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہیں۔ اسی لیے اسے ‘محبت کا ہارمون’ یا ‘کڈل ہارمون’ بھی کہا جاتا ہے۔ دراصل جب ہم کسی کو دیکھتے ہیں اور ہمیں اچھا لگتا ہے تو جسم میں ہارمون آکسیٹوسن خارج ہوتا ہے۔
آکسیٹوسن ہارمون کے اخراج کے بعد ہمارے اندر مثبت جذبات پیدا ہوتے ہیں۔ صرف اسی کے ذریعے ہم ایک دوسرے پر بھروسہ کرنے اور حساس ہونے کے قابل ہوتے ہیں۔ تاہم یہ ہارمون صرف محبوب یعنی محبت کو دیکھ کر خارج نہیں ہوتا۔ یہ والدین، بچوں، خاندان یا خاص دوستوں کو دیکھنے کے بعد بھی ہو سکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق آکسیٹوسن ہارمونز انسانی دماغ کے اس حصۓ سے خارج ہوتا ہے جسے ہائپوتھیلمس سے خارج ہوتے ہیں اور پیچوٹری گلینڈ کے ذریعے جسم میں پھیلتا ہے۔ یہ ہارمون کسی کو گلے لگانے، ہاتھ ملانے، جذباتی بات کرنے سے بھی خارج ہوتا ہے اور ہم سامنے والے کے تئیں جذباتی ہو جاتے ہیں۔