امریکا میں بیوروکریسی کو صاف کرنے کے لیے بنائے گئے نئے مجوزہ محکمے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) کے بارے میں مسک کا کہنا ہے کہ اگر ان کا یہ محکمہ ٹھیک طریقے سے کام کرتا ہے تو اس سے امریکا میں کھلبلی مچ جائے گی۔
امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) کا محکمہ تشکیل دیا ہے۔ اس کا نام کرپٹو کرنسی ڈوجی کوائن کے نام پر رکھا گیا ہے۔ جو آج دنیا کے قدیم ترین اور مقبول ترین بٹ کوائن کا مقابلہ کر رہا ہے۔
ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کو وویک راماسوامی اور ایلون مسک دیکھیں گے ۔ اس کا مقصد حکومتی محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانا اور سرکاری افسران کی جانب سے قانونی رکاوٹوں کا خاتمہ ہے۔
بیوروکریسی کو صاف کرنے کے لیے بنائے گئے اس محکمے کے بارے میں مسک کا کہنا ہے کہ اگر ان کا یہ محکمہ ٹھیک طریقے سے کام کرتا ہے تو اس سے امریکا میں کھلبلی مچ جائے گی۔
مسک کا خیال ہے کہ اگر ڈو جی نے افراط زر کا کامیابی سے مقابلہ کیا تو بٹ کوائن اور ڈوجی کوائن سمیت بہت سی کریپٹو کرنسیوں کی قیمتیں تیزی سے گر جائیں گی۔ مسک نے اپنے ایک بیان میں یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ‘امریکہ جلد ہی دیوالیہ ہونے والا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکا کا قرضہ 36 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ یہی نہیں اس وقت ہر امریکی شہری پر تقریباً 94 ہزار ڈالر کا قرض ہے۔ یہ اعداد و شمار تشویشناک ہے اور اگر اس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اس سے نکلنا مشکل ہو سکتا ہے۔
ڈوجی کے مطابق، امریکی حکومت نے مالی سال 2023 میں 4.47 ٹریلین ڈالر کی آمدنی حاصل کی۔ جبکہ اخراجات 6.16 ٹریلین ڈالر تھے۔ یعنی 2.31 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکا نے 2001 سے بجٹ سرپلس نہیں دیکھا، یعنی حکومت کو اخراجات کے مقابلے میں اتنی آمدنی نہیں ہوئی۔ مسک نے اس پر فوری ایکشن لینے کی بات بھی کی۔ اس کے ساتھ ہی مسک نے یہ بھی کہا کہ ‘امریکا تیزی سے دیوالیہ پن کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ڈوجی کا محکمہ صحت کی خدمات، بچوں اور ناسا پر خرچ کرے گا، اور بے حساب اخراجات پر بھی پابندی لگائے گا۔ یہی نہیں، ٹرمپ نے سرکاری اخراجات میں 500 بلین ڈالر کی کمی کی بھی بات کی ہے۔ جیسے ہی یہ محکمہ غیر ضروری اخراجات پر کریک ڈاؤن شروع کرے گا، کرپٹو کرنسی کی شرح بھی کم ہو جائے گی۔