اہم ترین

کرپٹو مارکیٹ میں تیزی، بٹ کوائن کی قیمت 1,05,300 ڈالرزسے تجاوز کر گئی

امریکا میں کرپٹو کرنسیوں کے لیے قواعد و ضوابط بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جس کے بعدکرپٹو مارکیٹ میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ بٹ کوائن سمیت کئی کرپٹو کرنسیز کی قدر میں ریکارڈ کیا جارہا ہے

امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے کہا ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کے لیے ایک ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔ پچھلی امریکی حکومت نے کرپٹو سے متعلق کئی فرموں کے خلاف قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کارروائی کی تھی۔ ان فرموں میں کوائن بیس اور کراکین شامل تھے۔ تاہم، ان فرموں نے قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات کی تردید کی تھی۔

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بٹ کوائن کے ریزرو اور کرپٹو کے حق میں پالیسی بنانے کا اشارہ دیا تھا۔ تاہم مرکزی بینک نے بٹ کوائن کا ریزرو بنانے کے کسی بھی منصوبے سے انکار کیا۔

پچھلے چند ہفتوں میں بٹ کوائن اسپاٹ ای ٹی ایف میں فنڈنگ ​​میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس شعبے میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کا حصہ بھی بڑھ رہا ہے۔ سافٹ ویئر بنانے والی کمپنی مائیکرو اسٹریٹیجی نے گزشتہ چند ہفتوں میں بٹ کوائن کی بڑی مقدار خریدی ہے۔ کمپنی نے 19 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے میں تقریباً 1.1 بلین ڈالر میں تقریباً 11,000 بٹ کوائنز خریدے۔ یہ مائیکرو اسٹریٹجی کے بڑے بٹ کوائن کی خریداری کے مسلسل 11ویں ہفتے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس کمپنی کے پاس تقریباً 4 لاکھ 61 ہزار بٹ کوائنز ہیں۔

دنیا کی سب سے مقبول کرپٹو کرنسی کو روسی کمپنیاں بیرونی ممالک کے ساتھ کاروبار کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ روسی حکومت نے مغربی پابندیوں سے بچنے کے لیے کرپٹو کرنسیوں کے استعمال کی اجازت دینے کے لیے قانون میں تبدیلی کی۔

امریکی اعلانات کے بعد مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی کریپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت ایک دن میں تقریباً ایک فیصد بڑھ کر ایک لاکھ 5 ہزار 380 ڈالرز کے مساوی ہوگئی ہے۔

اسی طرح دوسری سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایتھر کی قیمت 3 ہزار 311 ڈالر ہوگئی ہے ۔ بین الاقوامی کرپٹو ایکسچینج بائنانس پر ایک اور کرپٹو کرنسی سولانا کی قیمت 6.40 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 258 ڈالر کے لگ بھگ ریکارڈ کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ایکس آر پی اور بی این بی کے دام بھی اوپر جارہے ہیں۔

پاکستان