اہم ترین

سعودی عرب کو ای اسپورٹس میں سرمایہ کاری کے ثمرات ملنا شروع

ستمبر 2022 میں سعودی خودمختار دولت فنڈ نے ایک نئے گروپ کے لیے تقریباً 40 ارب ڈالر مختص کیے تھے جس کا مقصد مملکت کو 2030 تک کھیلوں اور ای اسپورٹس کے عالمی مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔

سعودی عرب فٹ بال کے اعلیٰ سطح کے معاہدوں اور بین الاقوامی گولف ٹور کی اصلاح کے ساتھ غیر معمولی رفتار سے ایتھلیٹک دنیا میں اثرات مرتب کر رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ سعودی حکومت کی اس سرمایہ کاری کے ثمرات توقعات کے برعکس بہت جلد آنا شروع ہو گئے ہیں۔

ستمبر کے اوائل میں مملکت میں شروع ہونے والا ای اسپورٹس کلبوں کے ایک عالمی نیٹ ورک ٹرو گیمرز کے شریک بانی ولاد بیلیانین کے مطابق، “ای اسپورٹس صنعت میں ساری دنیا کی نظریں سعودی عرب پر ہیں۔”

عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، “رونالڈو کے النصر کے ساتھ معاہدے اور الہلال کی جانب سے لیونل میسی کو 600 ملین یورو کی پیشکش کے بعد ہم سعودی عرب سے روایتی کھیلوں میں ای اسپورٹس عناصر کے انضمام کو بڑھانے کی توقع کر سکتے ہیں۔”

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی سرمایہ کاری ملک کی سعودی نیشنل گیمنگ اینڈ ای اسپورٹس حکمت عملی کا ایک حصہ ہے، جس کا مقصد کھلاڑیوں کے تجربات کو بہتر بنانا، تفریح کے نئے مواقع فراہم کرنا اور مملکت کی مجموعی گھریلو پیداوار میں تقریباً 50 ارب ریال تک اضافہ کر کے اقتصادی اثرات مرتب کرنا ہے۔

اس حکمت عملی سے 2030 تک ملازمت کے 39 ہزار نئے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔

گزشتہ سال پی آئی ایف کی جانب سے اس صنعت میں 3 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی تھی، جو کہ اس کی کمپنی سیوی گیمز گروپ کے استعمال کے لیے 38 ارب کے عزم کے حصے کے طور پر ہے۔

اعلان کردہ رقم کا تقریباً ایک تہائی بڑے گیم پبلشر کی خریداری پر خرچ کیا جائے گا اور باقی فنڈز دیگر گیمنگ کمپنیوں میں اقلیتی حصص حاصل کرنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

پاکستان