جوز بٹلر نے 4 سال پہلے انگلینڈ کو ون ڈے ورلڈ کپ کا چیمپئن بنانے میں بڑا اہم کردار ادا کیا تھا ۔ اور اگر وہ اس بار اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوگئے تو انگلینڈ کے محدود اوورز کے عظیم کھلاڑی کے طور پر ان کی حیثیت کو کوئی چیلنج نہیں کرپائے گا ۔۔
33 سالہ جوز بٹلر کرکٹ کی دنیا میں ایسے وقت میں داخل ہوئے جب ٹوئنٹی 20 کرکٹ نے ریمپ اور اسکوپ جیسی بلے بازی کی اختراعات کو جنم دیا ہے۔
برطانیہ کی سمر سیٹ کاؤنٹی میں جنم لینے والے جوز بٹلر اسکول کے زمانے سے ہی اپنے روایتی کرکٹنگ شاٹ کی وجہ سے جانے جاتے ہیں ۔۔ انگلینڈ میں کرکٹ کے کرتا دھرتا ہمیشہ اس مخمصے کا شکار رہے کہ جوز بٹلر کو ٹیم میں وکٹ کیپر کی حیثیت سے شامل کیا جائے یا پھر بیٹر کے طور پر۔
جوز بٹلر کے ٹیسٹ کیرئیر پر نظر ڈالی جائے تو اتنا شاندار نظر نہیں آتا ۔۔ 57 ٹیسٹ میچز کی 100 اننگز میں انہوں نے صرف 2 ہی سنچریاں اسکور کی ہیں۔ لیکن اس کے برعکس ان کی 11 ون ڈے سنچریاں ۔۔ اس وقت کسی بھی ٹیم کے نمبر چار پر بیٹنگ کے لئے آنے والے بیٹر سے کہیں زیادہ ہیں۔۔
انگلینڈ کی وائٹ بال کرکٹ میں انقلاب لانے والے ایون مورگن کے جانے کے بعد یہ جوز بٹلر ہی ہیں جنہوں نے مڈل آرڈر کو سنبھالا۔۔
جوز بٹلر انگلینڈ کی وائٹ بال ٹیم کے 7 سال وائس کپتان رہے ۔۔ انگلینڈ بورڈ کرکٹ کے تقریباً تمام ہی فارمیٹ میں یکساں مہارت دکھانے والے بین اسٹوکس پر بوجھ بڑھانا نہیں چاہتا تھا ۔۔ اسی لئے بٹلر کو ون دے فارمیٹ کی قیادت سونپی گئی۔۔
بھارت میں چند ہی روز میں کرکٹ کا عالمی میلہ سجنے والا ہے۔ اس ملک میں بٹلر نے بہت آئی پی ایل کھیلی ہے۔۔ جس کی وجہ سے وہ بھارتی پچز کو بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔۔
جوز بٹلر کہتے ہیں کہ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے ایک طویل عرصے تک ایک ساتھ بہت ساری کرکٹ کھیلی ہے… ہماری کچھ اچھی یادیں ہیں۔ لیکن یہ نیا ورلڈ کپ ہے، کچھ نیا کرنے کی کوشش کرنے اور ٹورنامنٹ جیتنے کا موقع ہے۔