ایف آئی اے نے سائفر کیس میں عمران خان، شاہ محمود قریشی کی بریت کو وزارت داخلہ کی وساطت سے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
دونوں افراد نے سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کو بری کردیا تھا۔
ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔ جس میں میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوشن نے ٹرائل کے دوران ثبوت اور فارنزک شدہ دستاویزات مہیا کیے، ہائیکورٹ کا فیصلہ یہ ظاہر نہیں کرتا کہ کن بنیادوں پر ملزمان کو بری کیا گیا۔
بی بی سی کے مطابق ایف آئی اے نے درخواست مین مزید کہا ہے کہ عمران خان نے سائفر کی کاپی اپنے پاس ہی رکھ لی اور وہ ابھی تک دفتر خارجہ کو واپس نہیں مل سکی ۔سائفر کو اپنے پاس رکھنے اور ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے پاکستان کا بیرون ملک سائفر کا پورا نظام کمپرومائز ہو گیا ہے، جس سے دشمن ممالک کو فائدہ پہنچا ہے۔
ا
یف آئی اے نے عمران خان کے خلاف ان کے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے بیان کا بھی حوالہ دیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق عمران خان اور شاہ محمود قریشی کا ٹرائل کے دوران رویہ عجیب رہا اور انھوں نے ٹرائل کے رستے میں رکاوٹیں پیدا کیں۔