قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی۔
جمعے کے روز اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے قومی اسمبلی نے 18ہزار 887 ارب روپے کا وفاقی بجٹ ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا۔
بجٹ میں نئے مالی سال کے لیے ٹیکس محصولات کا ہدف 13000 ارب روپےرکھا گیا ہے جو جو رواں سال کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہے۔
فنانس بل میں آئندہ مالی سال کے لئے براہ راست ٹیکسوں میں 48 فیصد اور بالواسطہ ٹیکسوں میں 35 فیصد جب کہ پیٹرولیم لیویز سمیت نان ٹیکس ریونیو میں 64 فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
یکم جولائی سے ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات کے ساتھ ساتھ موبائل فونز پر ٹیکس 18 فیصد تک بڑھ جائے گا اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ سے کیپٹل گین پر ٹیکس میں بھی اضافہ ہوگا۔
اسٹیٹ بینک نے حالیہ بجٹ سے مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔