اہم ترین

خلاباز پیاس لگنے پر اپنا پیشاب خود پی سکیں گے، نیا اسپیس سوٹ تیار

امریکی محققین خلابازوں کے لیے مخصوص لباس میں نئی جدت لے آئے ہیں۔ یہ لباس پیشاب کو پینے کے پانی میں ری سائیکل کرے گا اور وہ بھی 5 منٹ میں۔

امریکی خلائی ایجسنی ناسا کے آنے والے بڑے خلائی مشن آرٹیمس پروگرام میں شامل خلا نورد ایسا سوٹ پہنیں گے جو ان کا اپنا پیشاب 5 منٹ میں ری سائیکل کرکے اسے پینے کے قابل بنادے گا۔

آرٹیمس پروگرام کے تحت، ناسا 2026 میں چاند کے جنوبی قطب پر خلابازوں کو بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ 2030 تک انسانوں کو مریخ پر بھیجنے کے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔

محققین کے مطابق یہ سوٹ صرف 5 منٹ میں پیشاب کو صاف کر کے اسے انسانوں کے لیے پینے کے قابل بنا دے گا۔

یہ خصوصی سوٹ امریکا کی کارنیل یونیورسٹی کے محققین نے بنایا ہے۔ اس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ ویکیوم پر مبنی ایکسٹرنل کیتھیٹر اور ایک مشترکہ فارورڈ ریورس اوسموسس یونٹ سے لیس ہے جو پیشاب کو جمع کرتا ہے اور پانچ منٹ کے اندر خلاباز کی پینے کی ٹیوب سے براہ راست خالص پانی کی مسلسل فراہمی کرتا ہے۔

کارنیل یونیورسٹی کی محقق صوفیہ ایٹلن کے مطابق خلابازوں کے پاس اس وقت ان کے سوٹ کے واٹر بیگ میں صرف ایک لیٹر پانی موجود ہے جو طویل عرصے تک چلنے والے مشن کے لیے کافی نہیں ہے۔

محققین جلد ہی خلائی مشن پر جانے سے پہلے نیو یارک میں مصنوعی مائیکرو گریوٹی حالات کے تحت نظام کی فعالیت اور حفاظت کا تعین کرنے کے لیے رضاکاروں کے ساتھ وسیع پیمانے پر جانچ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اس سوٹ کی سب سے خاص بات وزن میں ہلکا ہونا ہے۔ اس کا وزن تقریباً 8 کلوگرام ہے ، مشن کے دوران یہ انسانی جسم میں نمی کو برقرار رکھتا ہے۔

پاکستان