متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ میں املاک کو کرائے پر دیئے جانے کا نیا قانون جاری ہوا ہے جس کرایہ داروں کو کئی طرح کے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
یو اے ای کی ریاست شارجہ کی مقامی انتظامیہ نے 23 ستمبر کو کرائے کے قوانین میں نئی تبدیلیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ جن کی وجہ سے تارکین وطن اور تاجروں کو کئی طرح کے تحفظ حاصل ہوگئے ہیں۔
نئے قانون کے مطابق شارجہ میں مالک مکان کو جگہ کرائے پر دینے کے کے 15 دنوں کے اندر معاہدوں کی توثیق کرنی ہوگی۔
مالک مکان 3 سال پہلے کرایہ میں اضافہ نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ 3 سال پہلے معاہدے میں کسی قسم کی تبدیلی بھی دونوں فریق کی رضامندی سے ہی ہوگی۔
اگر کوئی کرایہ دار تین سال کی مدت کے اندر کرائے میں اضافہ قبول کرتا ہے، تو مالک مکان مزید دو سال تک کرایہ میں دوبارہ اضافہ نہیں کر سکتا۔
شارجہ کے حکمران اور سپریم کونسل کے رکن شیخ ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی کی طرف سے جاری کردہ قانون میں جگہ سے بے دخلی کی وضاحتیں بھی دی گئی ہیں۔
کرایہ دار مقررہ تاریخ سے 15 دنوں کے اندر کرایہ یا قسط ادا نہیں کرتا تو مالک اس سے جگہ خالی کراسکتا ہے
کرائے دار کی جانب سے معاہدے کی ایک یا ایک سے زئاد شقوں کی خلاف ورزی، کرائے پر حاصل کی گئی جگہ کو کسی دوسرے شخص یا فریق کو کرائے پر دینا بھی خلاف ضابطہ تصور کیا جائے گا۔
کرائے پر حاصل کیا گیا گھر، دکان، دفتر یا گودام اسی مقصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے جس کو معاہدے بیان کیا گیا ہو ۔ خلاف ورزی پر مالک جگہ خالی