اہم ترین

الیکٹرانک گیجٹس کی لت سے بچوں میں ورچوئل آٹزم کا خطرہ بڑھ گیا

آج کل کے بچے سوشل میڈیا کے عادی ہو چکے ہیں۔ کھانے کے دوران موبائل فون، ٹی وی، کمپیوٹر جیسے الیکٹرانک گیجٹس کے زیادہ استعمال اور ہر جگہ آن لائن کلاسز کی وجہ سے بچے ورچوئل آٹزم کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق آٹزم میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اس مسئلے پر پوری دنیا میں کئی تحقیقیں کی گئی ہیں، جن میں یہ واضح ہوا ہے کہ 4 سے 5 سال کے بچوں میں ورچوئل آٹزم کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ موبائل فون، ٹی وی اور کمپیوٹر جیسے الیکٹرانک گیجٹس کی لت کی وجہ سے آج کے بچوں میں بولنے کی خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔

آج کل کے جدید طرز زندگی میں بچے کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ایک سال کے بچے بھی فون، ٹیب اور ٹی وی کے بغیر کھانا نہیں کھاتے۔ بچوں میں فون کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ بچے کسی نہ کسی وجہ سے بہت زیادہ فون استعمال کرتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اسکرین (موبائل، ٹیبلٹ، کمپیوٹر اور ٹی وی)پر خرچ کیا گیا زیادہ وقت بچوں کی اعصابی نشوونما اور سماجی نشوونما پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ جس کی وجہ سے بچوں میں اعصابی عوارض کا بھی خطرہ رہتا ہے۔

یونیورسٹی آف ایسٹرن فن لینڈ اور یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانگریس 2023 کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق وہ بچے جو فون زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ ان میں دل کی بیماری کا خطرہ کم عمری میں بڑھ جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ جسمانی طور پر اتنے متحرک نہیں ہوتے ہیں جتنا کہ فون کو دیکھتے ہوئے ہونا چاہیے۔ جو بچے کم متحرک ہوتے ہیں ۔ اس لئے ان میں دل اور فالج کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

اگر وزن اور دباؤ کنٹرول میں ہو تب بھی دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ تحقیق 1990 اور 1991 میں پیدا ہونے والے 14500 بچوں پر کی گئی ہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو بچے زیادہ فون اور ٹیب دیکھتے ہیں، اس کی وجہ سے ان کی جسمانی سرگرمیاں کم ہوتی ہیں۔ وہ بہت چھوٹی عمر میں موٹاپا اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے شکار ہوجاتے ہیں ۔ ایسے بچوں میں اعصابی امراض اور دل سے متعلق امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

آج کل ماں باپ اپنے بچوں کو زیادہ وقت نہیں دیتے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں۔ بات چیت کریں اور ان کے ساتھ کھیلیں۔

بچوں کو گھر سے باہر لے جائیں جیسے پارک میں جائیں یا کوئی گیم کھیلیں۔

بچوں کو گھر میں تخلیقی دستکاری، ڈرائنگ یا دیگر سرگرمیوں میں شامل کریں۔

چھٹی کے دن بچوں کو اپنے بیگ، جوتے اور دیگر چیزیں صاف کرنا سکھائیں۔

بچوں کو ان کی پسندیدہ سرگرمیاں سکھائیں جیسے ڈانس، گانا، اسکیٹنگ یا جوڈو کراٹے۔

انتباہ: خبروں میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے، آپ کو متعلقہ ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

پاکستان