ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ اگر تمام بین الاقوامی فریق ایران کے ساتھ کئے گئے ایٹمی معاہدے کی پابندی کریں تو ہم بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ایرانی خبر ایجنسی ارنا کے مطابق تہران میں آرمینیا، آئرلینڈ، برطانیہ، ترکمانستان، سیئرالیون، کینیا، کیوبا، کویت، موریتانیہ اور ہالینڈ کے نئے سفیروں کئ سفارتی اسناد قبول کرنے کے موقع پر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران ایٹمی طاقت کے فوجی پہلو کے استعمال کا خواہاں نہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ تمام فریقوں کی معاہدے میں واپسی کی صورت میں تہران بھی ایٹمی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر پزشکیان نے ہالینڈ کے نئے سفیر سے گفتگو میں غزہ میں قتل عام پر مغربی ممالک کی خاموشی اور تل ابیب کو ہتھیار کی فراہمی کو قابل مذمت قرار دیا۔
ایران کے لئے آئرلینڈ کی نئی سفیر “لیشا ٹیریزا مور” کے سفارتی دستاویزات قبول کرتے ہوئے ایران کے صدر نے کہا کہ وہ ڈبلن کی جانب سے فلسطینی عوام کی حمایت کی قدر کرتے ہیں۔
آئرلینڈ کی سفیر نے بھی 12 سال بعد سفارتی تعلقات سفیر کی سطح تک واپس آںے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آئرلینڈ علاقے اور دنیا میں ایران کی مضبوط پوزیشن پر یقین رکھتا ہے اور باہمی تعلقات میں فروغ کا خواہاں ہے۔