ایک اور اعصاب شکن ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ آسٹریلیا کو تین وکٹوں سے شکست دے کر ایشز جیتنے کی امیدیں برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔
انگلینڈ کو اتوار کے روز آسٹریلیا کے خلاف تین وکٹوں سے سنسنی خیز فتح دلانے کے لیے 75 رنز بنانے اور ایشز کو زندہ رکھنے والے ہیری بروک اب ہیڈنگلے کے نئے ہیرو بن گئے ہیں۔
بروک وہ کھلاڑی ثابت ہوئے جس نے ایک اور سنسنی خیز ہیڈنگلے ٹیسٹ میچ کے آخری دن ایک ایسے وقت قدم بڑھایا جب معین علی نے اس بات پر زور دیا تھا کہ انگلینڈ کو بین اسٹوکس کے علاوہ دیگر کھلاڑیوں پر انحصار کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک اور اعصاب شکن ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ آسٹریلیا کو تین وکٹوں سے شکست دے کر ایشز جیتنے کی امیدیں برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔
انگلینڈ کے دوسرے آل راؤنڈر کرس ووکس نے ناقابل شکست 32 رنز بنائے جب میزبان ٹیم کو جیت کے لیے 251 رنز کا ہدف ملا۔
انگلینڈ نے دن کا آغاز بغیر کسی نقصان کے 27 رنز کے ساتھ کیا اور اسے جیتنے کے لیے مزید 224 رنز درکار تھے۔ لیکن جیسا کہ ایشز سیریز کی روایت رہی ہے، ابھی بہت سے نشیب و فراز آنا باقی تھے۔
ہوم ٹیم بغیر کسی نقصان کے 42 رنز سے لے کر چھ وکٹوں کے نقصان پر 171 پر آ گئی اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ اسٹوکس، جنہوں نے 2019 کی ایشز میں اسی گراؤنڈ پر ناقابل یقین فتح میں کلیدی کردار ادا کیا تھا، اچانک آؤٹ ہو گئے۔
حالات آسٹریلیا کے حق میں اس وقت بدل گئے جب انہوں نے انگلینڈ کے کپتان کو صرف 13 رنز پر کیچ کر کے پانچ وکٹوں پر 131 پر لا کھڑا کیا جب کہ جیت کے لیے ابھی مزید 90 رنز درکار تھے۔
مچل سٹارک آسٹریلوی باؤلرز میں سب سے زیادہ خطرناک نظر آئے اور انہوں نے 78 رنز دے کر پانچ وکٹ حاصل کیں لیکن ہوم سائیڈ کو فتح سے دور رکھنے میں ناکام رہے۔