اہم ترین

جیمز اینڈرسن پانچویں ٹیسٹ کے لیے انگلش ٹیم میں شامل

جیمز اینڈرسن کو آخری ایشز ٹیسٹ کے لیے کپتان بین اسٹوکس کی حمایت حاصل ہے جنہوں نے انہیں کرکٹ کا عظیم ترین باؤلر قرار دیا۔

جیمز اینڈرسن ہفتے کے دن 41 سال کے ہو جائیں گے، وہ ایشز سیریز میں اب تک صرف چار وکٹیں لے سکے ہیں۔ ٹیلی گراف کے لیے اپنے کالم میں لکھتے ہوئے لنکاشائر کے فاسٹ باؤلر نے کہا کہ فی الحال ان کا ریٹائر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

کپتان بین اسٹوکس نے کہا، “اگرچہ ان کا وہ اثر نہیں ہوا جو وہ اس سیریز میں پسند کرتے لیکن وہ ایک معیاری باؤلر ہیں۔ کسی کے لیے یہاں بیٹھ کر یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ وہ عظیم نہیں ہیں۔ جمی اس کے لیے تھوڑا سا تنقید کی زد میں ہیں لیکن اگر جو روٹ نے وہ رنز نہ بنائے ہوتے جو وہ پسند کرتے، تو آپ ایک بلے باز کے طور پر ان کے ٹیم میں رہنے پر سوال نہیں اٹھاتے۔ جیمز اینڈرسن کرکٹ کھیلنے والے سب سے بہتر تیز گیند باز ہیں اور وہ اب بھی اتنے ہی اچھے لگ رہے ہیں جتنے دو سال پہلے تھے۔”

689 شکار کے ساتھ اینڈرسن ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر ہیں۔ تاہم اس شاندار کیریئر میں ایک انوکھی بات آسٹریلیا کے خلاف ان کا حالیہ ریکارڈ ہے، وہ 2015 سے انگلینڈ کے روائتی حریف کے خلاف کسی ٹیسٹ فتح کی وجہ نہیں بن سکے ہیں۔

اب تک کے چار ٹیسٹ میچوں میں اینڈرسن کی اکانومی 2 اعشاریہ 69 سیریز میں کسی بھی باؤلر سے بہتر ہے لیکن ان کا اسٹرائیک ریٹ 171 بھی بدترین ہے۔

جمعرات سے شروع ہونے والے پانچویں ٹیسٹ میں جب اینڈرسن نئی گیند لیں گے تو وہ 1925 میں جانی ڈگلس کے بعد ایشز ٹیسٹ میں ایسا کرنے والے انگلینڈ کے سب سے معمر بولر ہوں گے۔

اس میچ کے بعد اینڈرسن انگلینڈ کے لیے جنوری میں ہندوستان کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ اپنے مستقبل کے بارے میں قیاس آرائیوں پر بات کرتے ہوئے اینڈرسن نے لکھا، “مجھے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا اتنا ہی پسند ہے جتنا میں نے اسے کھیلا ہے اور یہ انگلینڈ کے کرکٹر کے طور پر میرا پسندیدہ دور ہے۔ ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔”

انگلش کپتان نے کہا، “کسی ایسے شخص کو ماضی کا حصہ بنتا دیکھنا بہت مشکل ہے جس نے اہم اوقات میں اتنا بڑا اثر ڈالا ہو۔ آپ کو انہیں لگاتار پانچ میچ ایک ساتھ کھیلنے کا بہت بڑا کریڈٹ دینا پڑے گا۔ یہ ان کی اس تمام محنت کا صلہ ہے جو انہوں نے میدان میں کی ہے۔ “

اگرچہ انگلینڈ ایشز نہیں جیت سکتا، لیکن وہ 2001 کے بعد انگلینڈ کی سرزمین پر آسٹریلیا کو پہلی ایشز سیریز جیتنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

بی بی سی اسپورٹ سے بات کرتے ہوئے اسٹوکس نے کہا، ’’آسٹریلیا یہاں آکر ایشز جیتنا چاہتا ہے، ہم یہ میچ جیتنا چاہتے ہیں کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ آسٹریلیا یہ کہہ سکے کہ اس نے یہ سیریز جیت لی ہے۔ “ہم سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی اس بارے میں بہت واضح تھے۔ ہم یہ میچ جیتنا چاہتے ہیں۔ اگر معاملات ہمارے حق میں نہیں ہوتے اور نتیجہ ہماری توقعات کے برعکس جاتا ہے تب بھی ہم نہیں رکیں گے۔ ہم اس سیریز کے نتیجے میں رکاوٹ نہیں بنیں گے اور یہ اس بات کا تعین نہیں کرے گا کہ ہم آنے والی سیریز میں کس طرح چلتے ہیں۔”

آسٹریلیا نے اپنی فائنل پلیئنگ الیون کا اعلان نہیں کیا ہے، مگر ممکنہ طور پر آل راؤنڈر مچل مارش یا کیمرون گرین کی جگہ آف اسپنر ٹوڈ مرفی کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

پاکستان