اہم ترین

یورپی خلائی ایجنسی نے دوربین یوکلیڈ کی بھجوائی تصاویر جاری کردیں

خلائی تحقیق کے لیے یورپ کے 22 ملکوں کی مشترکہ ادارے یورپین اسپیس ایجنسی نے خلا میں بھیجی گئی اپنی دوربین یوکلڈ سے موصول ہونے والی تصاویر جاری کردی ہیں۔۔

یورپی خلائی ایجنسی ایک 22 رکنی بین الحکومتی ادارہ ہے جو خلائی تحقیق کے لیے وقف ہے۔ ایجنسی نے رواں برس جولائی میں خلا میں اپنی دوربین یوکلڈ روانہ کی تھی ۔ جس کا مقصد تاریک مادے (بلیک میٹر)اور تاریک توانائی(بلیک انرجی) سے متعلق جاننا اور اس کے کائنات پر اثرات کے حوالے سے معلومات زمین تک پہنچانا ہے۔

یوکلڈ کا بنیادی مقصد کائنات کا اب تک کا سب سے مستند سہ جہتی (تھری ڈی) نقشہ تیار کرنا ہے۔ جس میں دو ارب کہکشاؤں پر مشتمل ہماری کائنات کے ایک تہائی حصے کا احاطہ کیا جائے گا۔

اس وقت جب امریکی خلائی دوربین زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دور رہ کر ناسا کو کائنات کے نت نئے اسرار کے بارے میں بتارہی ہے۔ یوکلڈ نے بھی اپنے ابتدائی مشاہدات زمین پر موجود ماہرین کو بھجوانے شروع کردیئے ہیں۔

یورپی خلائی ایجنسی کے سربراہ جوزف اسبچر نے ایک بیان میں کہا کہ یوکلڈ کی پہلی پانچ تصاویر حیرت انگیز ہیں اور ہمیں بتاتی ہیں کہ کائنات کے اسرار کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ہمیں خلا میں جانا کیوں ضروری ہے۔

یوکلڈ کی جانب سے بھجوائی گئی تصاویر میں گھوڑے کی شکل جیسے نیبیولا اور مشہور اورین برج کا حصہ اور “بے قاعدہ” کہکشائیں شامل ہیں۔

فلکیاتی اصطلاح میں نیبیولا گیس اور دھویں کے بادل کو کہتے ہیں۔ یہ سپر نووا (supernova) بھی کہلاتے ہیں۔ نیبیولا عام طور پر کسی ستارے کی موت یا نئے ستارے کی تخلیق کی وجہ بنتے ہیں۔ اس لئے انہیں ستاروں کی نرسری بھی کہا جاتا ہے۔

ای ایس اے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکلڈ کی بھیجی گئی تصاویروں میں کہکشاؤں کا ایک جھرمٹ ہے۔ جس میں ایسی ایک لاکھ اضافی کہکشائیں ہیں جنہیں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا ، ان میں سے کچھ تو 10 ارب نوری سال کے فاصلے پر بھی ہیں۔

یوکلیڈ پر کام کرنے والے ایک اور سائنس دان جین چارلس کیولینڈر کا کہنا ہے کہ یوکلیڈ دیگر خلائی دوربینوں سے مختلف ہے کیونکہ یہ کائنات کے بہت وسیع حصے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ جب کہ جیمز ویب دوربین سوئی کی آنکھ سے کائنات کو دیکھتی ہے ۔

ای ایس اے کے سائنسدان یوکلیڈ کو “تاریک کائنات کا جاسوس” قرار دیتے ہیں ، کیونکہ یہ دوربین سائنسدانوں کو اپنی بتانے کی کوشش کرے گی کہ ہماری کائنات کا 95 فیصد حصہ تاریک مادے اور تاریک توانائی سے کیوں بنا ہوا ۔

یورپی ادارے کے سربراہ کیرول منڈیلکا کہنا ہے کہ تاریک مادّہ کہکشاؤں کو ایک ساتھ کھینچتا ہے اور صرف نظر آنے والے مادے سے زیادہ تیزی سے گھومنے کا سبب بنتا ہے۔

پاکستان