اہم ترین

غزہ میں طبی عملے کو نشانہ بنانے کا عمل شدید، مغربی کنارے میں بھی کارروائیاں

غزہ میں 7 اکتوبر سے ہونے والے اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 10 ہزار 500 سے تجاوز کرگئی ۔ دوسری جانب صیہونی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں کام کرنے والے طبی عملے کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔۔

غزہ میں حماس کی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق غزہ شہر اور شمالی غزہ کی پٹی کے 9 لاکھ سے زائد رہائشی پناہ، ادویات اور بنیادی ضروریات کے بغیر رہ گئے ہیں۔الرنتیسی چلڈرن اسپتال اور النصر اسپتال میں تمام خدمات بند کر دی گئی ہیں۔

غزہ کے اسپتالوں سے زخمیوں کو رفح کراسنگ کے ذریعے نکالنے کا عمل اب بھی انتہائی سست روی سے جاری ہے۔ اب تک رفح کراسنگ کے ذریعے صرف 99 زخمیوں کو مصر بھیجا جاسکا ہے۔ جب کہ ہزاروں ایسے افراد امداد کے منتظر ہیں جن کے زخموں کا غزہ میں علاج ممکن نہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیل اسپتالوں میں زخمیوں اور بیماروں کے خلاف بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے۔ ہم فوری طور پر طبی سامان اور ایندھن کے داخلے اور ہزاروں زخمیوں کے باہر نکلنے کے لیے ایک محفوظ انسانی راستے کی فوری فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطین کے شہر جنین اور پناہ گزیں کیمپ پر اسرائیل فوج کی کارروائی کے دوران 9 فلسطینی شہید جب کہ 14 زخمی ہوگئے ہیں۔۔

7 اکتوبر کے بعد مغربی کنارے میں اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں اور یہودی آبادکاروں کے تشدد سے 173 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

حماس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں شکست سے دوچار قبضے کو جنین میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مزاحمت ایک جذبہ ہے جو ہمیں اپنے اجاداد سے ملا ہے۔ ، ہم فتح اور آزادی تک قابضین کا تعاقب جاری رکھیں گے۔

پاکستان