اہم ترین

عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کے خلاف عمران خان کی انٹرا کورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل اسلام ۤباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے سائفر کیس کی جیل میں سماعت کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

تین صفحات پر مشتمل اپنے مختصر فیصلے میں عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کےجج کی تعیناتی کا 27 جون کا نوٹیفکیشن قانون کے مطابق درست ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ قانون کے مطابق جیل ٹرائل اوپن یا اِن کیمرا ہوسکتا ہے۔ کسی بھی مقدمے کی جیل میں سماعت صرف غیر معمولی حالات میں ہی کی جاسکتی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 29 اگست اور اس کے بعد کے وزارت قانون کے تمام نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیئے۔

کیس کا پس منظر

پی ٹی ۤئی دور کے وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر پر الزام ہے کہ انہوں نے سات مارچ 2022 کو واشنگٹن ڈی سی میں قائم پاکستانی سفارت خانے سے بھیجے گئے انتہائی خفیہ مراسلے (سائفر) کو قومی سلامتی کا داؤ میں لگاتے ہوئے اپنے سیاسی مقصد کیلئے استعمال کیا۔

15 اگست 2023 کو عمران خان کے خلاف ایف آئی اے میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔

مقدمے کی سماعت کیلئے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کو خصوصی طور پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا جج مقرر کیا تھا ۔۔ جب کہ وزارت قانون کی طرف سے اس کیس کے جیل میں سماعت کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔

پاکستان