مرد او کواتین کے لئے خصوصی مساج سینٹر تو آپ کے دیکھے ہوں گے لیکن انڈونیشیا میں قربانی کے جانوروں کا خصوصی مساج سینتر بہت مقبول ہورہا ہے۔
انڈونیشیا آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا مسلمان ملک ہے ۔ اس لئے یہاں پاکستان کی طرح یہاں بھی اسلامی تہوار انتہائی پرجوش انداز میں منائے جاتے ہیں۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جس طرح عید الاضحیٰ کے موقع پر موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی دھلائی کے مراکز جانوروں کے واشنگ سینٹر سینٹر بن جاتے ہین اسی طرح اندونیشنیا میں بھی قربانی کے جانوروں کے سماج سینٹر مقبول ہورہے ہیں۔
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں قائم مساج سینٹر کے مالکان کہتے ہیں کہ قربانی سے قبل جانوروں کا مساج ان کی خدمت کا حصہ ہے۔
جکارتہ کے سوما روان کا کہنا ہے کہ جب وہ مساج کے لئے جانوروں پر اپنا ہاتھ پھیرتے ہیں تو انہیں بہت سکون ملتا ہے۔ کیونکہ اس مساج میں محبت بھی شامل ہوتی ہے جسے جانور بخوبی محسوس کرتا ہے۔
کاسٹونو 15 سال سے اپنی کمپنی چلا رہے ہیں جس میں جاوا جزیرے کے وسط سے مویشیوں کی نقل و حمل کی جاتی ہے اور انہیں جکارتا لایا جاتا ہے۔
پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے تمام ہی ملکوں میں عید الاضحیٰ کے موقع پر جانوروں کی قربانی گلی ، محلے اور سڑکوں پر ہی ہوتی ہے لیکن انڈونیشیا میں یہ فریضہ لائیواسٹاک مارکیٹ میں انجام دیا جاتا ہے۔ جہاں جانوروں کی خرید و فروخت کے علاوہ ان کی قربانی اور ذبیحے کا بھی اہتمام ہوتا ہے ۔ قربانی کرنے والا شخص وہیں سے مستحقین میں گوشت تقسیم کردیتا ہے یات پھر اپنی ضرورت کے مطابق گھر لے جاتا ہے۔