افریقی ملک نمیبیا کو گزشتہ 100 سال میں سب سے بڑی خشک سالی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ خوراک کی قلت کے پیش نظر وہاں کی انتظامیہ جنگلی جانوروں کو مار کر ان کا گوشت لوگوں میں تقسیم کر رہی ہے۔
امریکی ویب سائیت ماحولیاتی تغیر اور موسمی تبدیلیوں کے باعث افریقا کے کئی ممالک شدید خشک سالی بھگت رہے ہیں۔ مقامی ماہرین کہتے ہیں کہ ایسی خشک سالی گزشتہ 100 سال میں نہیں دیکھی گئی۔
خشک سالی کے سب سے زیادہ اثرات جنوبی افریقا کے پڑوسی ملک نمیبیا میں دیکھے جارہے ہیں۔ لوگ بھوک اور پیاس سے تڑپ رہے ہیں۔ نہ ہی ان کے پاس پانی ہے۔ اناج کے گودام مکمل طور پر خالی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق نمیبیا کے اناج کے گودام گزشتہ ماہ مکمل طور پر خالی ہو چکے ہیں اور اب ملک بھر میں 16 فیصد اناج رہ گیا ہے۔
لوگوں کی حالت زار دیکھ کر حکومت نے پارکس اور کمیونٹی ایریاز میں رکھے 83 ہاتھی، 60 بھینسیں، 50 امپالا، 100 بلیو وائٹ بیسٹ، 300 زیبرا اور 100 ایلنڈ مارنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
نمیبیا کی وزارت ماحولیات کے مطابق ملک میں اب تک 157 جانوروں کا شکار کیا جا چکا ہے۔ ان جانوروں سے 56.800 کلو گوشت اکٹھا کیا گیا ہے۔ اس اقدا م میں ملک کا آئین بھی کہتا ہے کہ قدرتی وسائل کو لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔