افغان صوبے بغلان میں ایک مزار میں فائرنگ سے 10 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی ڈبلیو کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین کنی نے فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان کی تصدیق کی ہے۔
عبدالمتین کنی کا کہنا ہے کہ واقعہ افغانستان کے شمالی صوبے بغلان کے ضلع نہروان میں ایک دور افتادہ علاقے میں پیش آیا ہے۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ مزار پر ہفتہ واری نامی تقریب میں حصہ لینے کے لئے زائرین کی بڑی تعداد آئی ہوئی تھی۔ کہ ایک شخص نے ان پر فائرنگ کلردی۔
واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ۔ اس لئے فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا۔
افغانستان کی صورت حال پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2021 میں برسراقتدار آنے کے بعد طالبان نے عوام کی سلامتی کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب تک طالبان حکومت داعش کو ختم نہیں کرپائی۔