اہم ترین

ٹرمپ کی جیت نے ایلون مسک کو اور بھی مالا مال کردیا

امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کی مجموعی مالیت 334 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ۔

الیکٹرک وہیکل (ای وی) بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کو اس ماہ کے شروع میں امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت سے بہت فائدہ ہوا ہے ۔ دنیا کے امیر ترین شخص کی دولت بڑھ کر 334 ارب ڈالر سے زیادہ ہوگئی ہے۔

امریکا کے صدارتی انتخاب میں ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ناصرف حمایت کی بلکہ انہوں نے صدارتی انتخاب کی مہم میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیت چلے ہیں اور جنوری میں ایک بار پھر امریکی صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

نئی امریکی حکومت میں ایلون مسک بھی ایک اہم کردار ادا کریں گے ۔ ٹرمپ نے مسک اور ہندوستانی نژاد امریکی وویک راما سوامی کو محکمہ حکومت کی کارکردگی کا چارج سنبھالنے کو کہا ہے ۔ یہ امریکی حکومت میں ایک نیا محکمہ ہوگا ۔ یہ شعبہ ابتدائی طور پر مسک نے تجویز کیا تھا۔

ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ نیا محکمہ بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرے گا ۔ اس محکمے کو ‘ڈوج’ بھی کہا جا رہا ہے ۔ یہ مسک کے پسندیدہ میم سکے کا نام بھی ہے ۔

ایلون مسک کے پاس ٹیسلا کی تقریبا 13 فیصد اور راکٹ ساز کمپنی اسپیس ایکس کی تقریبا 42 فیصد ملکیت ہے ۔ وہ سوشل میڈیا کمپنی ایکس اور نیورلنک کے سربراہ بھی ہیں ۔

ٹرمپ نے کہا کہ محکمے کا مقصد بیوروکریسی کوی طرف سے تجارتی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ، ضرورت سے زیادہ ضوابط اور غیر ضروری اخراجات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی ایجنسیوں کی تنظیم نو کرنا ہوگا۔

تاہم ، اس محکمے میں مسک کا کردار بھی مفادات کے تصادم کا مسئلہ بن سکتا ہے ۔ مسک کی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کو حکومتی معاہدوں اور پالیسیوں سے اربوں ڈالر موصول ہوئے ہیں ۔

ٹرمپ چین سے درآمدات پر محصولات بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں ۔ اس کا امریکہ میں چینی ای وی بنانے والوں کی فروخت پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے ۔

فوربس کی ایک رپورٹ کے مطابق ، اسپیس ایکس دسمبر میں ٹینڈر پیشکش کے ساتھ آنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس سے مسک کی دولت میں تقریبا 18 ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے ۔ نئی حکومت کی طرف سے ای وی کے لیے سبسڈی میں کمی ٹیسلا کے حریفوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے ۔ ٹرمپ چین سے درآمدات پر محصولات بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں ۔

پاکستان