وزیر ہوابازی و دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پی آئی اے کی پروازوں پر عائد پابندی اٹھا لی ہے۔
عمران خان دور میں اس وقت کے وزیر ہوابازی غلام سرور نے کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کے حادثے پر قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ قومی ایئرلائن کے بیش تر پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہیں۔
اس بیان کے بعد 30 جون 2020 کو یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز کی پروازوں کے اجازت نامے معطل کردیئے تھے۔
عمران خان کی حکومت اور اس کے بعد آنے والی حکومتوں میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن حکام نے پروازوں کی بھالی کی بہت کوشیں کیں۔ یورپی ایوی ایشن حکام نے پاکستان کے متعدد دورے کئے لیکن معاملات حل نہ ہوئے۔
رواں ماہ برسلز میں ہونے ولاے اجلاس میں بھی سول ایوی ایشن نے اپنا پلان اور رپورٹ پیش کی تھی۔ تاہم اس حوالے سے کسی نے کوئی اطلاع نہیں دی تھی۔
خواجہ آصف نے اپنی ٹوئٹ میں آج کے دن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ناصرف پی آئی اے بلکہ نجی ایئرلائن ’ایئر بلیو لمیٹڈ‘ کو بھی یورپ کے لیے پروازیں چلانے کی اجازت مل گئی ہے۔