سپریم کورٹ نے عمران خان کی اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا جیل منتقلی کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔
برطانوی نیوز ویب سائیٹ انڈیپینڈینٹ اردو کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس محمد مظہر علی اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے قیوم خان نامی شہری کی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا کی جیل میں منتقل کرنے کی سماعت کی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار سے کہا کہ عمران خان کو کوئی مسئلہ ہوگا تو خود درخواست دے دیں گے، بانی پی ٹی آئی کے تین وکلا آج بھی عدالت میں تھے، کسی وکیل نے ایسی کوئی درخواست نہیں دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ قیدی کے اہل خانہ یا وہ خود ایسی درخواستیں دے سکتے ہیں۔درخواست گزار قیوم خان نے عدالت میں کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے کسی کی ذات کا نہیں۔ جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ’قومی مسائل آپ رکن اسمبلی بن کر سوچیے گا۔