غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان معایدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے غیر معمولی سرحد پار حملے کے جواب میں شروع ہوئے، حماس کے اس حملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا لیا گیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحا میں گزشتہ کئی ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد چند روز قبل حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا۔
معاہدے کے تحت غزہ میں اتوار کی صبح سے اسرائیلی فورسز نے رفح سے انخلا شروع کر دیا ہے۔
دونوں فریقین کے دمریان کئی ثالثوں کی ضمنات کے بعد طے پائے گئے معاہدے کے تحت فائر بندی کے حماس اور اس کی حلیف ملیشیا ابتدائی 42 دنوں میں 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا جواب میں اسرائیل بھی درجنوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
گزشتہ روز اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ اسرائیل کو ضرورت پڑنے پر جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔اسرائیل نے ’مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدل دیا ہے اور 42 دن کی یہ جنگ بندی ’عارضی‘ ہے۔
حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے خلاف طوفان الاقصیٰ آپریشن شروع کیا تھا جس میں 1100 اسرائیلی ہلاک جب کہ سیکڑوں کو قیدی بنالیا گیا تھا۔ جس کے بعد اسرائیل نے کم و بیش 15 ماہ غزہ پر جنگ مسلط کردی۔ جس میں 46 ہزار سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔