ہماری زندگیوں میں مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ جب سے اوپن اے آئی کا چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی آیا ہے، اس نے لوگوں کے کام کو آسان بنا دیا ہے۔ چاہے آپ کو اپنے باس کو طویل میل لکھنے کے لیے مواد کی ضرورت ہو یا کسی ایسے موضوع پر معلومات کی ضرورت ہو جس کے بارے میں آپ نہیں جانتے, چیٹ جی پی ٹی نے ہر کام کو آسان بنا دیا ہے۔
حالیہ برسوں میں کئی اور کمپنیوں نے ایسے AI ٹولز متعارف کرائے ہیں۔ گوگل کا جیمنی اے آئی کئی زبانوں میں دستیاب ہے۔
چند برس پہلے چیٹ جی پی ٹی کی مالک کمپنی اوپن اے آئی کے سابق ملامزین نے امریکا میں اینتھروپک کے نام سے اے آئی اسٹارٹ اپ قائم کیا تھا۔ اس اسٹارٹ اپ نے کلاڈ 3.5 سونیٹ کے نام سے اپنا جدید ترین جنریٹو اے آئی ماڈل متعارف کرایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کلاؤڈ 3.5 سونیٹ متن اور تصاویر دونوں کا تجزیہ کرنے اور اس کے مطابق متن تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ کمپنی اس سے قبل کلاؤڈ 3 سونیٹماڈل لے کر آئی تھی۔ اب متعارف کرایا گیا اے آئی ماڈل ریاضی، کوڈنگ،
یہ دعوی کیا جاتا ہے کہ اس نے اوپن اے آئی کے چی پی ٹی فور او -4o سمیت بہت سے دوسرے AI ماڈلز سے بہتر نتائج دیے ہیں۔
کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کلاؤڈ 3.5 سونیٹ فضول اور بے مطلب مزاحیہ سوالات کے بہت سے معاملات میں پہلے کے مقابلے میں بہتر سمجھ بوجھ ظاہر کرتا ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی مدد سے تیار کردہ چارٹس اور گراف کو زیادہ آسانی کے ساتھ سمجھا سکتا ہے۔۔کمپنی کے ویب کلائنٹس بلا معاوضہ اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ دیگر صارفین اسے سبسکرایب کرکے استعمال کرسکتے ہیں۔