اہم ترین

ویلز میں سیاست دانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی کا فیصلہ

تاج برطانیہ میں شامل یورپی ملک ویلز میں کی حکومت نے سیاست دانوں پر جھوٹ بولنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

جرمن ویب سائیٹ ڈی ڈبلیو کے مطابق تاج برطانیہ ٰ میں شامل ملک ویلز کی حکومت نے جان بوجھ کر گمراہ کن بیانات دینے پر اراکین پارلیمان کو سزا دینے کے لئے قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ویلیز کے ایوان نمانئدگان سنیٹ میں 26 اراکین نےاس قانون کے حق میں ووٹ دیے جب کہ 13 نے مخالفت کی اور 13 دیگر نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

ریاست میں شیڈول 2026 کے عام انتخابات سے قبل قانون لاگو ہوجائے گا۔ جس کے تحت جان بوجھ کر گمراہ کن بیانات دینے پر اراکین پارلیمان کو معطل کیا جاسکتا ہے۔

قانون نافذ ہوجانے کی صور ت میں کسی بھی رکن پارلیمان کو اپنے جھوٹے یا گمراہ کن بیانات کو واپس لینے کے لیے 14دنوں کی مہلت دی جائے گی۔ معافی مانگنے اور بیان واپس لینے سے انکار پر عدالت کے ذریعہ اس پر اگلے چار سال تک کے لیے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی جائے گی۔

ویلز کی مقننہ میں ایک اہم سیاسی جماعت پلیڈ کائمرو کے رہنما ایڈم پرائس نے قانون کی حمایت میں کہتے ہیں غلط باتوں کی وجہ سے عوام کا سیاستدانوں پر اعتماد تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔

ایڈم پرائس نے کہا کہ ہماری ریاست دنیا کی پہلی جمہوریہ ہوگی، جس نے دنیا میں سیاست دانوں کی طرف سے جان بوجھ کر جھوٹ بولنے کے خلاف عمومی قانون نافذ کیا ہے۔

پاکستان