غزہ کے اسپتال میں اسرائیلی حملے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہونے والی حاملہ خاتون کے بطن سے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔۔
فرانس 24 کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں حماس کے زیر کنٹرول علاقے پر بمباری کی تھی جس کے نتجے میں ایکہی خاندان کے 6 لوگوں سمیت 24 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس حملے میں اولا عدنان حرب الکرد نامی حاملہ خاتون بھی شدید زخمی ہوئی تھیں،۔ انہیں تقریباً مردہ حالت میں العودہ اسپتال لایا گیا تھا۔
العودہ اسپتال کے سرجن ڈاکٹر اکرم حسین نے بتایا کہ ڈاکٹر پوری کوششوں کے باوجود اولا کو بچانے میں ناکام رہے لیکن الٹراساؤنڈ میں بچے کے دل کی دھڑکن کا پتہ چلا۔ انہوں نے ہنگامی بنیادوں پر اولا کا ُریشن کیا اور رحم سے بچے کو نکلا۔
ہسپتال کے شعبہ امراض نسواں کے سربراہ رائد السعودی نے بتایا کہ ابتدائی طور پر نومولود کی حالت نازک تھی لیکن آکسیجن کی فراہمی بحال ہونے اور طبی امداد ملنے کے بعد اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
رائد السعودی کے مطابق نومولود بچے کو دیر البلاح کے الاقصیٰ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں اسے انکیوبیٹ میں رکھا گیا ہے ۔
العودہ اسپتال کے ایک اہلکار کے مطابق اولا ان تین خواتین اور ایک بچے میں شامل تھی جو نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی میزائل سے جاں بحق ہوئے۔ حملے میں اولا کا شوہر بھی زخمی ہوا ۔۔